• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی ریاست آسام میں 40لاکھ افراد کو غیر ملکی مہاجرین قرار دیے جانے کا خدشہ

کراچی (نیوز ڈیسک) بھارت میں ہندو انتہا پسند حکومت کے ایجنڈے کے تحت ریاست آسام میں 40 لاکھ سے زائد شہریوں جس میں بیشتر مسلمان ہیں کو غیر ملکی مہاجرین قرار دیے جانے کا خدشہ ہے۔ میانمار اور بنگلہ دیش کی سرحد کے قریب واقع ریاست آسام میں مہاجرین کی تلاش کا عمل بدستور جاری ہے۔ یہاں بسنے والے کئی شہریوں کی شناخت پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں جو یہیں پیدا ہوئے اور انہیں ووٹ دینے کا حق بھی حاصل ہے۔ ریاستی حکام تیزی سے غیر ملکیوں پر مقدمات چلارہی ہے اور بڑے حراستی مراکز تعمیر کررہی ہے۔ اب تک سیکڑوں افراد کو غیر ملکی تارکین وطن ہونے کے الزام میں گرفتار کیا جاچکا ہے جس میں بھارتی فوج کا ایک سابق مسلمان اہلکار بھی شامل ہے۔ مقامی رضاکاروں اور وکلاء کا کہنا ہے کہ درجنوں شہری غیر ملکی قرار دیے جانے اور گرفتاری کے خوف سے خودکشی کرچکے ہیں۔ تاہم اس کے باوجود وزیراعظم مودی کی انتہا پسند حکمراں جماعت اپنے اس اقدام سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے۔ ہر گذرتے دن کیساتھ بھارت میں مسلمان شہریوں پر عرصہ دراز تنگ کیا جارہا ہے۔
تازہ ترین