• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈویلز،بچوں کےنائف کرائمزکاشکارہونےکےخدشات سےشہری پریشان

لندن (نیوز ڈیسک)برطانیہ میں گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران بچوں کیلئے نائف کرائمز سے متاثر ہونے کے خدشات پر شہری پریشان ہیں۔ اس بات کا انکشاف ’’یوگو‘‘ کے ایک سروے میں بتائی گئی ہے۔ یہ سروے بچوں کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی این جی او برناڈوز کیلئے کیا گیا، انگلینڈ اور ویلز کے مختلف شہروں میں ایک ہزار سے زائد بالغ افراد کے اس سروے میں 66فیصد نے تشویش کا اظہار کیا کہ دس سے اٹھارہ سال کی عمر کے بچے نائف کرائمز کا شکار ہوسکتے ہیں۔ جبکہ 61فیصد نے بچوں کے مقامی علاقوں میں نائف کرائمز کے شکار ہونے کی پریشانی بتائی۔ سروے کا حصہ بننے والے 58فیصد افراد نے بتایا کہ چونکہ بچے یہ سمجھتے ہیں کہ وہ جرائم کا شکار ہوسکتے ہیں۔ اس لئے وہ اپنی حفاظت کیلئے چاقو اپنے پاس رکھتے ہیں۔ برناڈوز کے اپنے آپ کئے گئے سروے میں بھی یہ معلوم ہوا ہے کہ 90فیصد بچوں نے یہ کہا کہ بچے اپنے تحفظ کیلئے چاقو اپنے پاس رکھتے ہیں۔ ’’یوگو‘‘ کے سروے کے مطابق65فیصد افراد نے اس بات سے اتفاق کیا کہ زیادہ محفوظ مقامات اور سرگرمیاں جیسے یوتھ کلب، اسپورٹس کلب، کمیونٹی سینٹرز بچوں کیلئے مقامی علاقے کو نائف کرائمز سے بہت محفوظ بناتے ہیں۔ 60فیصد کا جواب یہ تھا کہ غربت، عدم مساوات اور بیروزگاری پر قابو پانے کیلئے گھروں کے آس پاس زیادہ سرمایہ کاری معاون ثابت ہوسکتی ہے۔ جبکہ 34فیصد کا خیال تھا کہ زیادہ سخت سزائین مقامی علاقوں کو محفوظ بناسکتی ہیں۔ برناڈوز کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ بچوں کو گرمیوں کی چھٹیوں میں موج مستی کرنی چاہئے اور اپنے آپ کو پریشانیوں سے دور رکھیں جبکہ زیادہ تر لوگوں کا موقف تھا کہ بچوں کو نائف کرائمز کا شکار ہونے کا خدشہ زیادہ ہے۔ جاوید خان نے مزید کہا کہ حکومت بچوں کیلئے ان کی اپنی کمیونٹیز میں سہولتیں محفوظ ماحول اور سرگرمیوں کیلئے بہتر حالات یقینی بنائے، اردگرد کے علاقوں میں زیادہ سرمایہ کاری کرے اور غربت میں کمی لانے کے اقدامات کرے۔ حکومت بچوں کے تحفظ کیلئے بنائی گئی این جی اوز، ماہرین تعلیم، چیریٹیز، سوشل ورکرز، کریمنل جسٹس سسٹم اور مقامی آبادیوں کے ساتھ مل کر اس قومی بحران پر قابو پانے کیلئے لائحہ عمل تیار کرے۔ برناڈوز کے ایک رضا کار زیک ہال جس کا 15سالہ بھائی نائف کرائم کا شکار ہوا نے کہا کہ نائف کرائمز کے خاتمے کیلئے حکومت اسکولوں میں مزید سرمایہ کاری کرے۔ یوگو نے جن دس شہروں میں بالغ افراد سے انٹرویو کئے ان میں برمنگھم، برسٹل، کاونٹری، لیڈز، لیورپول، لندن، مانچسٹر، نیوپورٹ اور دیگر شامل ہیں۔ ہر شہر کے افراد نے الگ الگ طرح سے جوابات دیئے اور علاقائی طور پر اپنی اپنی ترجیحات بتائیں۔
تازہ ترین