• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

غیر ملکی طلبا کا پسندیدہ ترین ملک امریکہ، برطانیہ دوسرے نمبرپر


لندن (اے پی پی) ایک جائزے کے مطابق گزشتہ برس پانچ ملین سے زائد طالب علموں نے اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے دیگر ممالک کا رخ کیا۔ اعلیٰ تعلیم کے کے حصول کے لیے بیرون ملک جانے والے طلبا کے پسندیدہ ترین ممالک پر نظر ڈالیں تو امریکہ غیر ملکی طالب علموں کی پسندیدہ ترین منزل ہے۔ تعلیم کے لیے بیرون ملک جانے والوں میں سے 19 فیصد نے امریکی جامعات کا انتخاب کیا۔طالب علموں کی دوسری پسندیدہ ترین منزل برطانیہ ہے۔ برطانوی یونیورسٹیوں میں 8.5 فیصد بین الاقوامی طالب علم زیر تعلیم رہے۔تیسرے نمبر پر بھی انگریزی زبان میں تعلیم دینے والا ایک اور ملک آسٹریلیا رہا۔ مجموعی طور پر بین الاقوامی طالب علموں میں سے 6.6 فیصد نے آسٹریلوی جامعات کا انتخاب کیا۔جرمنی قومی سطح پر انگریزی زبان نہ بولنے والے ممالک میں پہلے نمبراور عمومی طور پر چوتھے نمر پر رہا اور 4.9 فیصد انٹرنیشنل طلبا نے جرمن جامعات میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔پانچویںنمبر پر فرانس ہے ، دنیا بھر سے اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے بیرون ملک جانے والوں میں سے فرانس کے حصے میں 4.8 فیصد طالب علم آئے۔غیر ملکی طالب علموں کی چھٹی پسندیدہ منزل روس تھا، جہاں مجموعی طور پر انٹرنیشنل طالب علموں میں سے 4.8 فیصد نے تعلیم حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔کینیڈاکاساتواں نمبر ہے جہاں تعلیم انگریزی زبان میں دی جاتی ہے۔ 3.7 فیصد غیر ملکی طالب علموں نے اعلیٰ تعلیم کے لیے کینیڈا کی جامعات کو ترجیح دی۔ 2016 کے دوران 2.8 فیصد بین الاقوامی طلبا نے جاپان میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔چینی کی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے والے غیر ملکیوں کی تعداد مجموعی عالمی تعداد کا 2.8 فیصد بنتی ہے اسکا 9واں نمبر رہا ۔ملائیشیا غیر ملکی طالب علموں کی دسویں پسندیدہ منزل رہا، جہاں کی جامعات میں انٹرنیشنل سٹوڈنٹس کی تعداد کے 2.4 فیصد حصے نے حصول تعلیم کا فیصلہ کیا۔

تازہ ترین