• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

عبداللّٰہ شاہ غازی ؒ کے 1289ویں عرس کی تین روزہ تقریبات شروع

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ اور وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے جمعرات کے روز سیدنا عبداللہ شاہ غازی رحمتہ اللہ علیہ کے 1289ویں عرس کی تین روزہ تقریبات کا افتتاح مزار پر چادر چڑھا کر کیا، صوبائی وزراء نے فاتحہ خوانی کی،

عبداللہ شاہ غازی کا عرس


اس موقع پر ملکی بقاء و سالمیت، کشمیریوں کی آزادی اور ملک کی بقاء کے لئے خصوصی دعا کی گئی،وزراء نے مزار پر موجود خواتین و مردوں میں تحائف بھی تقسیم کئے، لنگر تقسیم اور رات کو محفل سماع کا انعقاد کیا گیا عرس میں شرکت کے لیے ملک بھر سے ہزاروں زائرین مزار پر پہنچے ، دونوں وزراء نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں سیدنا عبداللہ شاہ غازی کے عرس کے سلسلے میں پاکستان سمیت دنیا بھر سے زائرین کی ایک بڑی تعداد شرکت کرتی ہے، اس سلسلے میں سندھ حکومت کی جانب سے ٹریفک کی روانی کو بہتر رکھنے اور مزار اور اس کے اطراف کی سخت سیکورٹی کے تمام انتظامات کو یقینی بنایا گیا ہے ،انہوں نے کہا کہ ان بزرگان دین کے باعث پاکستان میں اسلام ، بھائی چارگی، اخوت اور امن کا درس پھیلا ہے اور آج اسی کی اہم ضرورت ہے، مئیر کراچی کی جانب سے لندن پیسے بھیجنے کے معاملے کے سوال پر سید ناصر حسین نے کہا کہ یہ وہ باتیں تھیں جو مختلف مراحل میں سامنے آئیں اور اسی وجہ سے کے ایم سی، واٹر بورڈ، کے ڈی اے، ماسٹر پلان اور دیگر محکمے ان سب کی تباہی کا سبب بھی بنے، انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ مصطفیٰ کمال ہوں یا وسیم اختر ان کا اتنا قصور نہ ہو کیونکہ وہ ان دنوں میں شدید دباؤ میں تھے اوراس وقت ان کا لیڈر جس پر وہ جانیں چھڑکتے تھے اس کے اپنے عزائم تھے، انہوں نے کہا کہ 2009سے قبل جو ادارے کروڑوں روپے منافع میں تھے اب تباہی کے داہنے پر ہیں وہی ان کے ذمہ دار ہیں، اس حوالے سے سندھ حکومت تحقیقات ضرور کرے گی اور ہم اس تمام کا جائزہ لے رہے ہیں،سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت کی تبدیلی کا ایجنڈہ 2008میں جب پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت بنی تب بھی ہوا، 2013کے انتخابات کے بعد بھی ہوا ،اب ایک بار پھر یہ گردش میں ہے ، مراد علی شاہ کی نااہلی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ابھی مراد علی شاہ وزیر اعلیٰ ہیں اور وہی رہیں گے۔ سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت اس سال کراچی پر 125ارب روپے خرچ کرنے جارہی ہے اس کو مئیر صاحب کہہ رہے ہیں کہ سندھ حکومت کو ٹیکس نہ دو اور وفاقی حکومت جس نے اپنے بجٹ میں صرف 12 ارب روپے رکھے ہیں اس کو کہا جارہا ہے کہ ٹیکس دو۔

تازہ ترین