• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پینے کے پانی میں موجودمائیکرو پلاسٹکس صحت کیلئے خطرہ نہیں ،شواہد

لندن ( پی اے ) عالمی ادارہ صحت( ڈبلیو ایچ او) کے مطابق موجودہ سطح پر پینے کے پانی میں موجود مائیکرو پلاسٹکس صحت کے لئے خطرہ نظر نہیں آتے۔ اس معاملہ پر اپنی پہلی رپورٹ میں ڈبلیو ایچ اوکا کہنا ہے کہ وہ اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ بڑی تعداد میں یہ ذرات جس میں سے اکثریت چھوٹے ذرات پر مشتمل ہے جسم میں جذب ہوئے بغیر خارج ہو جاتے ہیں۔ تاہم اس نے واضح کیا ہے کہ یہ شواہد ’’ محدود اطلاعات ‘‘ کی بنیاد پر اخذ کئے گئے ہیں اور اس معاملہ میں بہت زیادہ تحقیق کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ کا کہنا ہے کہ ’’ ہمیں اس معاملہ پر ہنگامی طور پر مزید جاننے کی ضرورت ہے‘‘۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر بروس گورڈن نے اورب میڈیا کی جانب سے گزشتہ سال بہت سے معروف برانڈز کی پانی کی بوتلوں میں پلاسٹک کے ذرات کی موجودگی کے انکشاف کے بعد اس عزم کا اعادہ کیا تھا کہ ہم اس معاملے کا جائزہ لیں گے۔ واضح رہے کہ مائیکرو پلاسٹکس کی تشریح چھوٹے ( لمبائی میں 5 ملی میٹر سے کم) ذرات کی حیثیت سے کی جاتی ہے جوکہ دریائوں ، جھیلوں، پائپ لائنوں کے ذریعے فراہم کئے جانے والے اور بوتلوں میں فروخت کئے جانے والے پینے کے پانی میں پائے جاتے ہیں۔
تازہ ترین