• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی حدت سے حجاج کرام کی صحت کو خطرات لاحق

کراچی(جنگ نیوز) عالمی حدت سے حجاج کرام کی صحت کو خطرات لاحق ہیں،اگر گلوبل وارمنگ کے حوالے سے پر فوری اقدامات نہ لیے گئے تو آئندہ برسوں میں حج کی ادائیگی مشکل ہوجائے گی،گلوبل وارمنگ میں اضافے کاخطرہ صرف پاکستان یا بنگلادیش کو ہی نہیں بلکہ مسلمانوں کے مقدس مقامات بھی اس کی زد میں ہیں۔امریکی تحقیق میں برطانوی مسلمانوں پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالےسے اقدامات کریں جب کہ یوکے کے اسلامی فلاحی ادارے نے حج کے تحفظ کے لئے موسمیاتی اقدامات پر زور دیا ہے۔ ’’جیو فزیکل ریویو لیٹرز‘‘ نامی جریدے میں شائع تحقیق میں متنبہ کیا گیا ہے کہ بڑھتے ہوئے عالمی درجہ حرارت خطے میں گرمی اور نمی کو اس حد تک بڑھا سکتا ہے کہ جب موسم گرما کے انتہائی شدید مہینوں میں حج ہوگاتو حجاج کرام کی صحت کو انتہائی مضر اثرات کے خطرے کا سامنا ہوگا۔ میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) اور کیلیفورنیا میں محققین کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ بڑھتا درجہ حرارت مکہ مکرمہ کے حجاج کرام کی صحت کے لئے مضر ہیں۔رفاعی ایجنسی’’ اسلامک ریلیف یوکے‘‘ برطانوی مسلم کمیونٹی پر زور دے رہی ہے کہ وہ خطرناک گلوبل وارمنگ کو روکنے کے لئے سربراہی کردار ادا کریںاور سیاست دانوں پر دباؤ ڈالیں کہ وہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کردیں۔ محققین نے متنبہ کیا ہے کہ رواں اور آئندہ برس خطرات پہلے ہی سنگین ہوسکتے ہیں اور اس صدی میں مزید خراب ہوسکتے ہیں جب 2047سے 2052تک اور 2079سے 2086تک گرمی کے سب سے زیادہ مہینوں میں حج ہوگا ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مسلم کمیونٹی اس میں آگے آئے موسمیاتی تبدیلیاں نہ صرف بنگلہ دیش اور پاکستان جیسے ممالک کیلئے خطرہ ہیں بلکہ مقدس مقامات بھی اس کی لپیٹ میں آرہے ہیں۔مسلم کمیونٹی پر زور دیا گیا ہے کہ اگر ہم اب یہ کام نہیں کرتے ہیں تو نہ صرف لوگ کثرت سے اور شدید آفات کا شکار ہوں گے بلکہ آج پیدا ہونے والے ہمارے بچے بھی حج کا مقدس فریضہ سرانجام نہیں دے سکیں گے۔فلاحی ادارہ لوگوں کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے کہ وہ اپنے ممبران پارلیمنٹ سے مطالبہ کریں کہ وہ حکومت کی طرف سے موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کے لئے پالیسیاں لانے کے لئے فوری اقدامات کی اپیل کریں۔

تازہ ترین