• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بے نظیربھٹوقتل کیس اورنورخان ائربیس حملہ کیس میں بری ہونے والے شخص کے اغواءکامقدمہ درج

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) بے نظیربھٹوقتل کیس اورنورخان ائربیس حملہ کیس میں بری ہونے والے شخص کے اغواکامقدمہ د رج کرلیاگیا۔تھانہ صدربیرونی کوصابر حسین سکنہ احمد آباد دھمیال روڈ نے بتایا کہ اس کا بیٹا محمد رفاقت تقریباً12سال سے پابند سلاسل تھا۔ پہلے بینظیربھٹو قتل کیس میں بندتھا جس سے 2017ء میں بری ہوا مگر بعد ازاں کوٹ لکھپت سے ہی اسے نور خان ائر بیس حملہ میں گرفتار کر لیا گیا اوراس کا ٹرائل انسداددہشت گردی عدالت نمبر3میں زیر سماعت تھا جس میں 29جون کو عدالت نے اسے باعزت بری کردیا۔ جہاں سے وہ دوبارہ اڈیالہ جیل لایا گیا ساتھ ہی اس کی رہائی کی روبکار بھی بجھوائی گئی۔ ڈیڑھ بجے دن اڈیالہ جیل سے اس کی رہائی کی اطلاع دی گئی۔ ہم لوگ فوراًپہنچے رات دس بجے تک انتظار کر تے رہے مگر بیٹا نہ توہمارے سامنے باہر آیا نہ گھر پہنچا۔ رہائی کی لسٹ میں اس کا پہلا نمبر تھا۔ جیل حکام کا کہنا ہے ہم نے ایک بجے دن اسے نکال دیا تھا حالانکہ عام طور پر جیل سے شام کو رہا ئی ہو تی ہے۔ ہمیں قوی خدشہ ہے کہ کسی نے میرے بیٹے کو قتل کر نے کی نیت سے اغواء کر لیا ہے۔
تازہ ترین