• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’پاکستان کے غیر محفوظ ہونے کاتاثر درست نہیں‘ غیر ملکی سیاح


پاکستان کا سیاحتی دورہ کر کے واپس آنے والے بیلجئین سیاحوں کے گروپ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے غیر محفوظ ہونے کا تاثر بالکل بھی درست نہیں ہے۔

6 رکنی سیاحتی گروپ کے ارکان نے سفارت خانہ پاکستان برسلز میں اپنے دورے کے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے غیر محفوظ ہونے کا تاثر بالکل بھی درست نہیں ہے، بلکہ ہمیں یہ گلہ ہے کہ اتنے خوبصورت ملک میں ہمارے پاس وقت کم تھا۔

اس موقع پر گروپ کے گائیڈ David Dhaen اور آرگنائزر کمپنی Beyond Borders کے مالک بھی موجود تھے۔ نمائندہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے ان مردوخواتین سیاحوں نے بتایا کہ پاکستان میں دو ہفتے کی سیاحت کے دوران انہوں نے اسلام آباد،  لاہور، اسکردو، دیوسائی ،گھانچی ویلی، خپلو اور K6 اور K7 بیس کیمپوں تک کا سفر کیا۔

انہوں نے عام لوگوں کی تواضع اور گرمجوشی کی بے انتہا تعریف کی اور کہا کہ پاکستان کے ٹور کے دوران ہر جگہ ہمارا کھلی بانہوں سے استقبال کیا گیا۔ اس دورے کے دوران انہیں طویل اور اونچی پہاڑی وادیوں سے لے کر لاہور جیسے تاریخی شہر کو دیکھنے کا موقع ملا ہے۔

سیاحوں نے انڈیا ۔ پاکستان بارڈر پر پرچم اُتارنے کی تقریب کا مظاہرہ بھی دیکھا۔ اس کے علاوہ اس سفر کے درمیان انہیں کہیں بھی غیر محفوظ ہونے کا احساس نہیں ہوا۔ اسی دوران خواتین سیاحوں نے کہا کہ اب تو وہ اگلی مرتبہ اکیلے پاکستان کا سفر کرنے کا سوچ رہی ہیں۔

ان سیاحوں نے پاکستان کی خوبصورتی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ ان خوبصورت پہاڑوں کے علاوہ ملک میں موجود دیگر سیاحتی مقامات کو بھی زیادہ سے زیادہ اُجاگر کریں تاکہ وہ لوگ جو پہاڑوں پر نہ جانا چاہیں وہ ان شہری اور میدانی علاقوں میں موجود دیگر مقامات کی سیر کر سکیں۔

اس موقع پر موجود پاکستان کی پریس منسٹر سیدہ سلطانہ رضوی اور سفارتی عملے کے رکن راحیل طاہرنے ان سیاحوں کے خیالات کو سراہا اور انہیں پاکستان کے بارے میں نئی معلومات پہنچائیں تاکہ وہ اپنے اگلے سیاحتی دورے کو زیادہ کامیاب اور خوش کن بنا سکیں۔

تازہ ترین