• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپین پارلیمنٹ: خارجہ امور کمیٹی کی بھارت کی کشمیر پالیسی پر شدید تنقید

یورپین پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے 12 ارکان نے یکے بعد دیگر بھارت کی کشمیر پالیسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مودی حکومت فوری طور پر عوام کے شہری حقوق بحال کرے، کرفیو ختم کیا جائے اور صحافت سمیت ذرائع ابلاغ پر سے پابندیاں اٹھائی جائیں۔

تفصیلات کے مطابق پیر کے روز یورپین پارلیمنٹ کا چھٹیاں گزارنے کے بعد پہلا دن تھا، جہاں یورپین پارلیمنٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال جاننے کے لیے یورپین ایکسٹرنل ایکشن فورس کے ایشیا پیسیفک ریجن کے لئے ڈائریکٹر جنرل کو بریفنگ کے لئے طلب کر رکھا تھا۔ انہوں نے ان کیمرہ سیشن میں ارکان کو علاقے کے بارے میں دستیاب رپورٹس اور یورپین یونین کی اس پر پوزیشن سے آگاہ کیا۔

اس اجلاس میں شریک ایک ممبر پارلیمنٹ کے مطابق میٹنگ میں 12 ارکان نے مودی حکومت کی کشمیر پالیسی اور بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں طاقت کے استعمال کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

یاد رہے کہ اس میٹنگ کے ایجنڈے سے کشمیر کو نکلوانے کے لیے بھارتی وزیر خارجہ نے پارلیمنٹ میں موجود اپنے ہمدرد حلقوں کو استعمال کرتے ہوئے اسے رکوانے کی پوری کوشش کی تھی لیکن کمیٹی ارکان نے اس طرح کی کسی بھی کوشش کو رد کردیا۔

پارلیمنٹ کی تاریخ میں بھارت پر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے شدید ترین تنقید کا یہ دوسرا واقعہ تھا۔ ایک اور اہم بات یہ تھی کہ پارلیمنٹ میں 8 مختلف سیاسی گروپ ہیں۔ ان 12 ارکان کا تعلق تمام سیاسی پارلیمانی گروپوں سے تھا۔

ان ارکان نے اس معاملے میں بھارتی حکومت کے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اب تک بیان کردہ مؤقف کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ ان تمام ممبران کا مطالبہ تھا کہ بھارتی وزیر اعظم کشمیر میں طاقت کا استعمال بند کر کے عوام کے شہری حقوق بحال کریں۔

اس موقع پر آزاد کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر بھی یورپین پارلیمنٹ میں موجود تھے۔

تازہ ترین