• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برسلز: پاکستانی سفارت خانے میں یومِ دفاعِ کی تقریب کا انعقاد

سفارت خانۂ پاکستان برسلز میں یومِ دفاعِ پاکستان کے حوالے سے تقریب منعقد ہوئی جسے مقبوضہ کشمیر میں جاری صورتِ حال کے تناظر میں اپنے کشمیری بہنوں بھائیوں سے اظہارِ یک جہتی کے طور پر بھی منایا گیا۔

تقریب میں پاکستانی اور بیلجیئن کمیونٹی کے چنیدہ مرد و خواتین کے علاوہ سفارت خانے کے تمام عملے نے شرکت کی۔

اس موقع پر سفارت خانے کے اندرونی حصے کو پاکستان کے لیے جان دینے والے شہداء کی تصاویر کے ساتھ خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔

مظہر اقبال کی تلاوت اور ایچ او سی گیان چند کی نظامت میں شروع ہونے والی اس تقریب میں سب سے پہلے پاکستان کا قومی ترانہ پیش کیا گیا۔

سفارت خانے کے چارج دی افیئر نعمان بھٹی نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی جبکہ پریس منسٹر سیدہ سلطانہ رضوی نے وزیرِ اعظم عمران خان کے پیغامات پڑھ کر سنائے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بیلجیئن سینیٹ کے رکن برٹن ممپاکا نے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم اور وہاں کی صورتِ حال پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک کانگو نژاد افریقی ہونے کی وجہ سے کسی کے ذہن میں یہ سوال آ سکتا ہے کہ مجھے مسئلہ کشمیر سے کیا دل چسپی ہے؟ میں کہنا چاہتا ہوں کہ انسانی حقوق ایسا رشتہ ہیں، جو ہم سب کو ایک لڑی میں پرو سکتے ہیں، ہمیں دنیا میں ہر ایک کو یہ باور کروانا ہے کہ اس سے مضبوط رشتہ کوئی نہیں۔

انہوں نے یقین دلایا کہ انسانی تعلقات کو مضبوط کر کے ہم اس بری صورتِ حال کو جو دنیا کے کسی بھی حصے میں جاری ہو، تبدیل کر سکتے ہیں۔

صحافی انیتا بنالدی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال پر مختلف سوالات اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی آئین میں حقِ آزادیٔ اظہار کی ضمانت موجود ہے، پھر کیوں بھارت کو طاقت کے زور پر مقبوضہ کشمیر کو بیرونی دنیا سے کاٹنا پڑا؟

انہوں نے اپنا دوسرا سوال رکھا کہ اگر بھارت کے نزدیک کچھ لوگ غلط تھے اور وہ شر پسندی کر رہے تھے تو پھر اس نے پوری آبادی کو اجتماعی سزا کیوں دی؟

انہوں نے تیسرا سوال رکھا کہ یہ بھی دیکھنے کی ضرورت ہے کہ کہیں آئینی تبدیلی کرتے ہوئے بھارت اپنے ہی آئین کی خلاف ورزی تو نہیں کر رہا ہے؟

بلجیئم میں پاکستان کی اعزازی قونصلر مادام کیرن زوٹر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حالیہ احتجاجی تحریک کو دبانے کے لیے اختیار کردہ بھارتی طریقہ کار، اندھی طاقت کے استعمال اور پیلٹ گن کے ذریعے اندھا کرنے کے واقعات کو انتہائی ظالمانہ قرار دیا اور ان پر شدید تنقید کی۔

کشمیر کونسل کے چیئر مین علی رضا سید نے کہا کہ جو لوگ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم سے انکاری ہیں انہیں ایمنسٹی انڈیا کی کمپین’کشمیر کو بولنے دو‘ ضرور دیکھ اور پڑھ لینا چاہیے۔

انہوں نے کشمیری عوام سے مکمل اظہارِ یکجہتی کے لیے حکومتِ پاکستان اور پاکستانی عوام کے کردار کو شاندار خراجِ تحسین پیش کیا۔

تقریب میں ڈاکٹر منظور ظہور، کونسلر ناصر چوہدری، کونسلر عامر نعیم، چوہدری پرویز لوہسر اور سید حسنات احمد بخاری نے بھی خطاب کیا۔

مقررین نے یومِ دفاعِ پاکستان کی مناسبت سے وطن عزیز کے دفاع کے لیے شہدائے پاکستان اور پاکستان کی مسلح افواج کی قربانیوں کو زبردست اور انتہائی جذباتی انداز میں خراجِ عقیدت پیش کیا۔

مقررین نے کہا کہ انہیں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے اور اپنے بچوں کو اس وطن پر قربان ہونے کی ترغیب دینے والے والدین پر فخر ہے، قوم ان کا یہ احسان کبھی نہیں اتار سکتی۔

اس موقع پر شاعرہ روبینہ کوثر نے شہدائے وطن کے حضور اپنی نظم کے ذریعے نذرانۂ عقیدت پیش کیا۔

تازہ ترین