• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ساتھیو! ہماری زمین پر طرح طرح کے جاندار پائے جاتے ہیں، جن میں سے کچھ ہماری آنکھوں کے سامنے ہیں، جبکہ کچھ اوجھل۔ یہ وہ جاندار ہیں جو ابھی دریافت نہیں ہوسکے، یا یہ پرانے وقتوں میں ہوا کرتے تھے اور اب معدوم ہوچکے ہیں۔ اب ان جانداروں کی باقیات ماہرین کو ورطہ حیرت میں ڈال دیتی ہیں جو ان کی بناوٹ و ساخت دیکھ کر سخت پریشان ہوجاتے ہیں۔ایسی ہی ایک شارک نے ماہرین کو خوفزدہ کر رکھا ہے، جس کے منہ میں برقی آری موجود تھی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ شارک ،جسے ہیلی کوپریون کا نام دیا گیا ، 25 کروڑ سال قبل ہمارے سمندروں میں ہوا کرتی تھی۔

یہ شارک 35 فٹ طویل تھی اور اس کےآگے کے دانتوں کی ساخت ایسی تھی کہ وہ گھوم کر ایک برقی آری کی شکل اختیار کر گئے تھے۔ فرق صرف یہ تھا کہ یہ حرکت نہیں کرتی تھی۔ماہرین کے مطابق اس شارک کے منہ میں اوپر کا حصہ دانتوں سے خالی تھا ،لہٰذا یہ آری باآسانی اس کے منہ میں سما جاتی تھی۔ اس کی مدد سے چند لمحوں میں شکار کو چیر پھاڑ کر رکھ دیتی تھی ۔اب تک ہم نے ایسے جانور صرف سائنس فکشن فلموں میں ہی دیکھے ہیں، تاہم اب جبکہ ان جانوروں کا حقیقت میں موجود ہونا بھی ثابت ہوگیا، تو اسے خوش قسمتی ہی کہی جاسکتی ہے کہ یہ خطرناک شارک کروڑوں سال قبل معدوم ہوگئی۔

تازہ ترین