• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سورن سنگھ کے بیٹے کی بھارت سے بلدیو کمار کو پناہ نہ دینے کی اپیل

پی ٹی آئی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی سردار سورن سنگھ کے بیٹے اجے سنگھ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ بلدیو کمار کو بھارت میں پناہ نہ دیں۔

سابق صوبائی وزیر اقلیتی امور سورن سنگھ کے19 سالہ اجے سنگھ کا کہنا ہے کہ والد کے قتل کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بلدیو کو 2018 میں بری کردیا تھا تاہم اب بھی پشاور ہائی کورٹ میں اُن کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں اپیل دائر ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سردار سورن سنگھ کا قتل اور اقلیتیں!

اجے نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت بلدیو کو واپس پاکستان بھیجے۔

اجے سنگھ نے یہ بھی کہا کہ مودی ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف بات کرتے ہیں۔

انہوں نے انصاف کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مودی پاکستانی انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ملزم کو بھارت میں پناہ نہیں دیں گے ۔

انہوں نے پیشی کی تفصیلات میں بتایا کہ بلدیو پر بونیر کے پیر بابا پولیس اسٹیشن میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن 7 کے مطابق اور پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 302 کے تحت مقدمات درج ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: سورن سنگھ قتل،ANP کے سابق سینیٹر بھی شامل تفتیش

یہ بھی پڑھیے: سورن سنگھ کے قتل سے خدمت کا باب بند ہوگیا

اجے کا کہنا تھا کہ انہوں نے بلدیو سمیت 6ملزمان کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے جس میں 30 ستمبر کو ملزمان کو طلب کیا گیا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی بھارت ذمہ دار ملک کا برتاؤ کرے گا اور دہشت گردی میں ملوث شخص بلدیو کو سیاسی پناہ نہیں دے گا۔

دوسری جانب بلدیو کمار کا کہنا ہےکہ انہیں ہائی کورٹ کی جانب سے کوئی سمن موصول نہیں ہوا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ ملزم ہوتے تو امیگریشن حکام انہیں ویزہ جاری نہیں کرتے۔

بلدیو کا کہنا تھا کہ اُن کے ساتھی سورن کا قتل اقلیتوں کو پاکستان میں برداشت نہ کرنے والے دہشت گردوں نے کیا تھا۔ تحریک طالبان نے سورن سنگھ کے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی اس کے باوجود مجھے 2 سال جیل میں رکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ واپس پاکستان نہیں جائیں گے کیونکہ اُن کی 11 سالہ بیٹی ریا تھیلیسمیا کے مرض میں مبتلا ہےجو بھارتی میں زیر علاج ہے ۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی بلدیو کمار نے بھارت میں سیاسی پناہ کی درخواست دی تھی۔

بلدیو کمار 12اگست 2019 کو تین ماہ کا ویزا لیکر واہگہ بارڈر کے راستہ بھارت پہنچا تھا جہاں اس نے اپنی بیوی بہاونا جو کہ بھارتی شہری ہیں اور دو بچوں 11سالہ بیٹی اور10سالہ بیٹے کو لودھیانہ میں اپنے میکے بھجوایا تھا۔

2013 میں سورن سنگھ کے اقلیتی رکن منتخب ہونے پر بلدیو کمار کو سخت رنج تھا اور ڈاکٹر سورن سنگھ اور بلدیو کمار کے درمیان اختلافات تھے جس پر مبینہ طور پر بلدیو کمار نے دیگر افراد کے ساتھ مل خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے مشیر برائے اقلیتی امور اور رکن صوبائی اسمبلی کر سورن سنگھ کو 2016 میں قتل کردیا تھا۔

گزشتہ برس 26 اپریل کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر سورن سنگھ کے قتل کے الزام میں گرفتار بلدیو کمار کو بونیر کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عدم ثبوت کی بناء پر رہا کردیا تھا ۔

تازہ ترین