کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہاہے کہ ورلڈ کپ کے بعد لوگ قیاس آارئیاں کررہے تھے میں ریلکس تھا امید تھی کہ جو بھی ہوگا اچھا ہوگاکپتان کی حیثیت سے تقرری پی سی بی کا صوابدید ہے،طویل عرصے تک کپتان بنانا بورڈ کا استحقاق ہوتا ہے لیکن بورڈ والے رابطے میں تھے۔اس لئے پر اعتماد تھا کہ جو ہوگا اچھا ہوگا۔پی سی بی جس کو بہتر سمجھے گا ٹیسٹ ٹیم کا کپتان بنائے گا۔وہ ہفتے کو یوبی ایل کمپلکس میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ مصباح الحق اور وقار یونس کے ساتھ بھی کام کر چکا ہوں۔دو بڑے کھلاڑی پاکستانی کوچنگ اسٹاف میں آئے ہیں اس لئے امید ہے کہ پاکستان ٹیم سب کی مشترکہ کوششوں سے اوپر جائے گی۔ہماری مڈل آرڈر بیٹنگ اچھی ہے اس لئے آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پاکستانی ٹیم بہتر کارکردگی دکھائے گی۔اکستان کرکٹ بورڈ نے وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد کو سری لنکا کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے پاکستانی کرکٹ ٹیم کا کپتان برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ بابر اعظم نائب کپتان ہوں گے۔سرفراز احمد نے کہا کہ ورلڈ کپ کے بعد میرا پاکستان کرکٹ بورڈ سے رابطہ تھا۔اگر بورڈ آپ کی حوصلہ افزائی اور سپورٹ کرتا ہے تو اس سے کھلاڑی کی بھی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میری ہیڈ کوچ مصباح الحق سے اچھی انڈر اسٹینڈنگ ہے۔بابر اعظم سے میرے خوشگوار تعلقات ہیں ،کوشش ہوگی کہ مصباح بھائی اور بابر اعظم کے ساتھ اچھی انڈر اسٹینڈنگ سے بہتر ٹیم اتاریں ایسی ٹیم جو پاکستان ٹیم کو اوپر لے کر جائے۔سرفراز احمد نے کہا کہ مصباح بھائی کے ساتھ بیٹھ کر اپنا بیٹنگ نمبر فکس کیا ہے۔میری بابر اعظم سے اچھی دوستی ہے میچوں کے دوران وہ سلپ میں اور میں وکٹ کیپنگ کرتا ہوں اکثر ہم دونوں بات چیت کرتے رہتے ہیں ایک نوجوان کھلاڑی کو کپتان گروم کرکے پی سی بی نے اچھا فیصلہ کیا ہے۔سرفراز احمد نے کہا کہ ورلڈ کپ کے بعد جن لوگوں نے مجھے سپورٹ کیا ان سب کا شکرگذار ہوں۔انہوں نے کہا کہ محمد عامر اور وہاب ریاض اچھے بولرز ہیں دونوں نے ٹیسٹ کرکٹ چھوڑ دی ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد ہمیں سوچنا پڑے گا۔ہمیں وکٹ لینے والے بولروں کی طرف دیکھنا ہوگا۔