• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی ہسپتالوں میں 40 فیصد مریضوں سے ملاقات کیلئے کوئی نہیں آتا

لندن ( پی اے ) برطانوی ہسپتالوں میں مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والی این ایچ ایس نرسوں نے بتایا ہے کہ 40 فیصد مریضوں سے ملاقات کے لئے کوئی نہیں آتا۔ رائل والنٹیری سروس چیریٹی نے برطانیہ کے مصروف ہسپتالوں میں کام کرنے والی 200 نرسوں سے ایک پول کیلئے سوالات کئے تھے۔نرسوں کا کہنا ہے کہ ملاقاتیوں کے نہ آنے کے باعث مریضوںمیں سماجی طور پر تنہائی کے احساس کے ساتھ ساتھ چھوٹے موٹے کاموں میں بھی مدد نہیں ملتی جن میں بریڈ کو کاٹنا اور پانی کا گلاس دوبارہ بھرنا قابل ذکر ہیں۔ اس کے نتیجے میں مریضوں کی صحت یابی میں تاخیر ہو جاتی ہے۔ انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ مزید لوگ رضاکار، وزیٹر اور ہیلپر کے طور پر کام کریں۔ایبرڈین رائل انفرمری پر 37 سالہ والنٹیرکرسٹین تھورن نے بتایا کہ ’’ میرے والد نے انتقال سے قبل ہسپتال میں وقت گزارا جہاں میں اور میرا بھائی ان سے ملنے جاتے تھے۔ یہ دیکھ کر میں افسردہ ہو جاتی تھی کہ ہسپتال میں ایسے لوگ بھی ہیں جن سے کوئی بھی ملنے نہیں آتا ‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ اچھے وقت میں بھی ہسپتال خوفزدہ کر دینے والی جگہ ہو سکتی ہے، اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ وہاں کوئی شناسا چہرہ نظر نہیں آتا۔تھورن کھانے کے اوقات میں مریضوں کی مدد کے لئے جاتی ہیں۔ وہ کیلا چھیل کر دینے ، آئس کریم کی کیوب نکالنے اور کھانا کھانے کے بعد ان کے سامنے سے ٹرے ہٹا کر ان کی مدد کرتی ہیں۔ٹیسا یائو کی عمر 17 سال ہے اور وہ ڈاکٹر بننے کی خواہش مند ہیں۔انہوں نے کہا کہ وارڈ میں رضاکاروں کی مدد سے نہ صرف انہیں بلکہ مریضوں کو بھی فائدہ ہوگا اور ان میں اعتماد پیدا ہوگا۔
تازہ ترین