• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اساتذہ احتجاج پریس کلب پر کریں ، وزیر اعلیٰ ہاؤس پر نہیں، مرتضیٰ وہاب

 وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مشیرِ قانون مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ اساتذہ کو احتجاج کرنا ہے تو پریس کلب پر کریں، وزیراعلیٰ ہاؤس پر احتجاج کی اجازت نہیں دے سکتے۔

مرتضیٰ وہاب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آج کراچی میں اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کرنے والے مرد و خواتین اساتذہ پر پولیس کی جانب سے کیے جانے والے تشدد پر اظہار خیال کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ مستقل تقرر کا مطالبہ کرنے والے اساتذہ پبلک سروس کمیشن کے تحت مشتہر اسامیوں میں اپلائی کریں۔

واضح رہے کہ کراچی میں پریس کلب کے باہر وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کرنے والے اساتذہ اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی ہے، پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور واٹر کینن کا استعمال بھی کیا، پولیس نے مظاہرین کو وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے سے روک دیا۔

پولیس نے متعدد اساتذہ کو حراست میں لے لیا ہے، جس کے باوجود اساتذہ نے اپنا احتجاج ختم نہیں کیا اور وہ فوارہ چوک سے آرٹس کونسل آنے والی دونوں سڑکوں پر احتجاج کرتے رہے۔

اساتذہ کے احتجاج کے باعث اطراف کے علاقوں اور سڑکوں پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہو گئی اور اتوار کو کاروباری دن نہ ہونے کی وجہ سے مارکیٹیں بند رہیں، تاہم ٹریفک کی معطلی سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا رہا۔

سندھ بھر سے آئے ہوئے ہیڈ ماسٹرز اور ہیڈ ٹیچرز کی جانب سے مستقل نہ کرنے پر حکومت سندھ کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاج جاری ہے۔

احتجاجی اساتذہ کا کہنا ہے کہ جب تک ہمیں مستقل نہیں کیا جائے گا اس وقت تک احتجاج ختم نہیں کیا جائے گا۔

سندھ حکومت کی جانب سے 2015ء میں ہیڈ ماسٹرز اور ہیڈمسٹریس کی خالی اسامیوں کے لیے ٹیسٹ لیے گئے تھے، جن کے بعد چیف سیکریٹری کی جانب سے کمیٹی تشکیل دے دی گئی جس نے ڈگریوں کی تصدیق کے بعد اساتذہ کو کنٹریکٹ پر بھرتی کیا اور انہیں بعد میں مستقل کرنے کا کہا گیا۔

تاحال ان اساتذہ کو مستقل نہیں کیاجاسکا ہے، اب کنٹریکٹ ختم ہونے کو ہے تو اساتذہ کو اپنے مستقبل کی فکر لاحق ہے اور وہ ملازمتوں کو مستقل کروانے کے لیے کراچی پریس کلب پر احتجاج کر رہے ہیں۔

تازہ ترین