• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاہد خاقان عباسی کو پرول پر رہا کرنے کا حکم

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو پرول پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

شاہد خاقان عباسی کی بہن نے تایا کے انتقال پرجنازے میں شرکت کے لیے پرول پر رہائی کی درخواست دائر کی۔

شاہ خاقان عباسی کی ہمشیرہ سعدیہ عباسی نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ شام 5 بجے بجے تایا کا جنازہ ہے، شاہد خاقان کو رہائی دی جائے تو جنازے کا وقت تبدیل کر سکتے ہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت کے دائرہ کار میں نہیں آتا، شاہد خاقان عباسی نیب کی حراست میں ہیں یہ معاملہ نیب کے دائرہ کار میں آتا ہے جس پر سعدیہ عباسی نے کہا میں صبح نیب کے دفتر گئی تھی تو کہا گیا کہ عدالت اجازت دے سکتی ہے۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شاہد خاقان کی پرول پر رہائی اسلام آباد اور راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کی فول پروف سیکیورٹی سے مشروط کی ہے، اجج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ ڈی جی نیب پرول پر رہائی کے لیے مزید ضروری اقدامات مکمل کر لیں۔






واضح رہے کہ گزشتہ دنوں مسلم لیگ نون کے اسیر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسپیکر قومی اسمبلی کے نام خط میں لکھا تھا کہ اسپیکر آفس اپنی ذمہ داری نبھانےمیں ناکام رہا ہے ، بلاامتیاز تمام ایم این ایز کے پروڈکشن آرڈرز جاری کیے جائیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے نام لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ جب تک تمام ارکان قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز جاری نہیں ہوتے وہ اجلاس میں شرکت نہیں کرسکتے۔

خط میں ان کا کہنا تھا کہ ایم این اے کا دستوری حق ہے کہ وہ اپنے حلقے کے عوام کی خواہشات کو پیش کرے، اسپیکر کی دستوری ذمہ داری ہےکہ وہ تمام ایم این ایز کی اسمبلی میں حاضری یقینی بنائیں،تاہم انتہائی افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ اسپیکر آفس یہ ذمہ داری نبھانےمیں ناکام رہا ہے۔


تازہ ترین