• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی جاسوس کاروسی صدر کی رہائشگاہ میں ملازم رہنے کا انکشاف

ماسکو(این این آئی)روس و امریکی تعلقات کو اس بات سے دھچکا لگا ہے کہ ایک مبینہ امریکی جاسوس دو سال پہلے تک کریملن میں کام کرتا رہا تھا۔

روس نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ سی آئی اے کا یہ مبینہ جاسوس صدر پوٹن کی سرکاری رہائش گاہ میں کام کرتا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے کریملن میں کام کرنے والے ایک جاسوس کو روسی صدر پوٹن کے قریبی حلقوں تک رسائی حاصل تھی۔

اس امریکی جاسوس کو دو سال پہلے 2017ء میں اس لیے کریملن سے نکال لیا گیا تھا کہ تب اس کی اصل شناخت سامنے آ جانے کے خدشات پیدا ہو گئے تھے۔

دوسری طرف روسی دارالحکومت میں صدر پوٹن کی کریملن کہلانے والی سرکاری رہائش گاہ کی طرف سے تصدیق کر دی گئی کہ یہ مبینہ امریکی جاسوس ماسکو میں روسی صدارتی دفتر کی انتظامیہ کے لیے کام کرتا رہا تھا۔

کریملن کے ترجمان دیمیتری پیسکوف نے کہاکہ اس شخص کو صدر پوٹن تک کوئی براہ راست رسائی حاصل نہیں تھی اور وہ ایک نچلے درجے کا سرکاری اہلکار تھا۔اس کے ساتھ ہی کریملن کے ترجمان نے مزید کہاکہ اس شخص کی ملازمت کسی سینیئر سرکاری درجے کی پوزیشن نہیں تھی۔

دیمیتری پیسکوف نے یہ بھی کہا کہ انہیں ایسی کوئی اطلاع نہیں کہ یہ شخص امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کیلئے کام کرتا رہا تھا۔

دیمیتری پسیکوف نے یہ باتیں ماسکو میں اس پس منظر میں کہیں کہ امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹوں کے مطابق یہ مبینہ جاسوس کریملن میں سی آئی اے کیلئے کام کرتا تھا، جسے 2017ء میں اس کی اصلیت سامنے آ جانے کے خوف اور اس کی سلامتی کو درپیش خطرات کے باعث پیدا ہونے والے خدشات کے باعث وہاں سے نکال لیا گیا تھا۔

تازہ ترین