• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ عمران فاروق کیس کے شواہد پاکستان کو فراہم کرنے پر رضامند

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) برطانوی حکومت نے عمران فاروق قتل کیس کے مشتبہ ملزمان محسن علی سید، معظم علی خان اور خالد شمیم کےخلاف ٹرائل اور پراسیکیوشن کیلئے شواہد کی مکمل فائل پاکستان کے حوالے کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل سجاد بھٹی نے منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں قبولیت کا خط پیش کیا۔ لندن میں حکومت پاکستان کی نمائندگی کرنے والے قونصل ٹوبی کیڈمین ان کے ساتھ یہ خط لے کر پاکستان گئے اور عدالت میں خط پبش کرنے کے موقع پر موجود تھے۔

ٹوبی کیڈ مین نے رپورٹر کو بتایا کہ پاکستان میں عمران فاروق قتل انکوائری کے شواہد ٹرانسفر کرنے کیلئے میوچل لیگل اسسٹنس کی درخواست پر یونائٹیڈ کنگڈم سینٹرل اتھارٹی ( یو کے سی اے ) سے پراسیکیوشن کو قبولیت کا خط مل گیا ہے جس سے یہ تصدیق ہوتی ہے کہ برطانوی حکام کے پاس موجود شواہد ٹرانسفر ہوں گے۔

کیڈمین نے تصدیق کی کہ انہوں نے قبولیت کا خط اور شواہد ڈلیور کرنے اور کورٹ کی سماعتوں میں شرکت کیلئے پاکستان کا سفر کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ دونوں ریاستوں کے مابین تعاون کی سطح کو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے اور یہ سنگین اور آرگنائزڈ کرائم کےخلاف جنگ میں اہم قدم ہے۔

گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست پیش کی گئی تھی جس میں برطانوی حکام سے شواہد حاصل کر کے پیش کرنے کیلئے مہلت طلب کی گئی تھی۔

سیکرٹری آف سٹیٹ کی جانب سے سینٹرل اتھارٹی کےحکام نے تحریری تصدیق کی کہ پاکستان کے وزارت داخلہ کے سکندر حیات نے 21 فروری 2019 کو معاونت کی درخواست کی تھی۔

اس خط پر غور کیا گیا اور پاکستان کی جانب سے 26 جون 2019 کو یہ یقین دہانی کرائے جانے کے بعد کہ ان کو سزائے موت نہیں دی جائے گی، قبول کرلیا، اسے یو کے سی اے نے سیکرٹری آف سٹیٹ کی جانب سے قبول کر لیا۔

تازہ ترین