• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی، وزراء اور پی پی ارکان میں تلخ جملوں کاتبادلہ، اپوزیشن کاواک آؤٹ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ ) منگل کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزراء اور پیپلزپارٹی کے ارکان میں تلخ جملوں کا تبادلہ، اپوزیشن کا واک آؤٹ۔

پی پی کے قادر پٹیل نے کہا کہ کراچی کو سندھ سے الگ کرنے کا خواب دیکھا جارہاہے جبکہ وفاقی وزیر مرادسعید کا کہنا تھا کہ بلاول یاد رکھیں وفاق بچے گا لیکن تمہاری سیاست نہیں بچے گی‘ قومی اسمبلی میں منگل کو کارروائی کے دوران اپوزیشن کی جانب سے دو دفعہ واک آئوٹ کیاگیا۔

پیپلز پارٹی کی شازیہ مری نے کہا جب بلوں کے محرک موجود نہیں تو نکتہ اعتراض پر بات کرنے دی جائے، اسپیکر نے اپوزیشن ارکان کو بولنے کی اجازت نہیں دی جس پر انہوں نے احتجاج شروع کردیا۔

میر منور تالپور نے کہاکہ اگر بات کرنے نہ دی گئی تو اجلاس چلنے نہیں دینگے، کشور زہرا کے ترمیمی بل پر نوید قمر نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہاکہ بل پیش کرنے کا جو طریقہ ہے وہ اختیار کیا جائے، اس دور ان عبدالقادر پٹیل نے کورم کی نشاندہی کردی۔

ارکان کی گنتی پر کورم ٹوٹ گیاایوان کی کارروائی کورم پورا ہونے تک موخر کر دی گئی۔

کورم پورا ہونے پر جب اجلاس شروع ہوا توسپیکرنے علی زیدی کو مائیک دیا جس پر اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آئوٹ کردیا۔

وزیر مواصلات مراد سعید نے تقریر کرتے ہوئے کہاکہ بلاول نے بیان دیا کہ سندھو دیش بھی بن سکتا ہے‘ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تفتیش کیلئے نیب کے بلانے پر مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں تقریر کر کے بلاول زرداری کا بیان دہرایا۔

وفاق نے کراچی کیلئے کمیٹی قائم کر کے وہاں کے مسائل کے حل کی بات کی تو جواب دیا گیا کہ وفاق نہیں بچے گا، وفاق بچے گا لیکن تمہاری سیاست نہیں بچے گی، ہر سال تھر میں 550 بچے ہلاک ہوجاتے ہیں۔

تازہ ترین