• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونیورسٹیاں جنسی بداعمالیوں کا مداواکرنے میں ناکام، شکایت کرنے والے مایوس

لندن( پی اے ) یونیورسٹیاں جنسی بدعملیوں کا مداوا کرنے میں ناکام ہوگئیں بی بی سی نے ایک تفتیشی رپورٹ میں یہ انکشاف کیاہے رپورٹ کے مطابق درجنوں طلبہ نے یونیورسٹی کی انتظامیہ سے جنسی بدعملیوں کی شکایت کی لیکن اپنی شکایت کی پر وسیسنگ کے طریقہ کار کی وجہ سے وہ نہ صرف مایوس بلکہ خوفزدہ بھی ہوگئے ہیں ۔بی بی سی کی تفتیش کے مطابق گزشتہ تعلیمی سال کے دوران یونیورسٹیوں کو جنسی بدعملیوں کے حوالے سے مجموعی طور پر 700 سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں ، رپورٹ کے مطابق یہ شکایات درج کرانے والے طلبہ نے اپنی یونیورسٹیوں پر الزام عاید کیاہے کہ وہ اپنی عزت کو پہنچنے والے نقصان اور یونیورسٹیوں کی جانب سے سپورٹ نہ ملنے کی وجہ سے مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں۔دوسری جانب یونیورسٹیوں کا کہنا ہے کہ وہ شکایات نمٹانے کے عمل کو تیز کررہی ہیں۔لیکن طلبہ کا کہناہے کہ انھیں شکایات پر کاررروائی کے اذیتناک اورطویل عمل سے گزرنا پڑتا ہے ایک طالبہ نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ شکایت کرنے والا خود مقدمے کے عمل سے گزر رہا ہے جبکہ ایک اور طالبہ نے اسے وقت کازیاں قرار دیا۔بی بی سی کے مطابق آزادی معلومات کے تحت اسے برطانیہ کی 81 یونیورسٹیوں میں سے صرف 4 نے جواب دئے جن سے ظاہر ہوتاہے کہ گزشتہ سال جنسی حملوں کی 110 اور عصمت دری کی80شکایات موصول ہوئیں متعدد معاملات میں طلبہ اور یونیورسٹیوں نے مبینہ حملہ آوروں کی اطلاع پولیس کو بھی دی۔تاہم اس بات کی کوئی واضح گائیڈ لائن نہین ہے کہ یونیورسٹیوں کو ان شکایتوں کی کس طرح تفتیش کی جائے یا اس طرح کی شکایات کو کس طرح ریکارڈ کیاجائے۔

تازہ ترین