• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایرانی حملے کا ہدف عالمی توانائی کی رسد کو نشانہ بنانا تھا، سعودی عرب

کراچی (نیوزایجنسیاں، جنگ نیوز) سعودی عرب کا کہنا ہے کہ ایرانی حملے کا ہدف عالمی توانائی کی رسد کو نشانہ بنانا تھ۔

ایران کا کہنا ہے کہ امریکی حملے کا بھرپور جواب دیں گے ، ہم پہلے بھی متنبہ کرچکے ہیں چھیڑ چھاڑ کی تو مکمل جنگ ہوگی۔

دوسری جانب کشیدگی کے باوجود امریکا نے ایرانی صدر حسن روحانی اور وزیر خارجہ جواد ظریف کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے ویزے جاری کر دیئے۔

روس نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی حفاظت کیلئے امریکی پیٹریاٹ میزائل نظام ناکام ہوگیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ ایرانی ہتھیاروں سے بقیق اور خریص میں تیل کی تنصیبات پرایرانی ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا۔

اس بزدلانہ حملے کا ہدف عالمی توانائی کی رسد کو نشانہ بنانا تھا۔الجبیر نے ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ یہ ایران کی تخریبی اور جارحانہ پالیسیوں کی ایک نئی کڑی ہے۔

ایران نے کہا ہے کہ اگر وہ پہلے ہی متنبہ کرچکے ہیں کہ اگر امریکا یا کسی اور کی جانب سے فوجی کارروائی یا چھیڑ چھاڑ کی گئی تو مکمل جنگ ہوگی۔

ایرانی سپریم لیڈر کے عسکری مشیر جنرل یحیٰی رحیم صفوی نے ایک بیان میں کہا کہ اگر امریکا نے حملہ کیا تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا ،بحیرہ روم سے لیکر بحیرہ مردار اور بحر ہند تک امریکی سازشوں کو منہ توڑ جواب دیں گے۔

جمعہ کے روز ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے امریکی چینل کو انٹرویو میں کہا کہ ایران ہمیشہ تنازعے سے گریز کا خواہش مند رہاہے۔

انہوں نے سعودی عرب اور اور امارات سے بات چیت پر بھی رضامندی کا اظہار کیا۔

تاہم انہوں نے امریکا سے کسی بھی قسم کے مذاکرات سے انکار کیا اور کہا کہ جب تک امریکا دوہزار پندرہ کی جوہری معاہدے کے تحت تمام معاشی پابندیوں کا خاتمہ نہیں کردیتا اس سے مذاکرات ممکن نہیں ہے۔ماسکو نے سعودی عرب کی آئل تنصیبات پر حملے کو روکنے میں ناکامی پر امریکا کے فضائی دفاعی نظام پیٹریاٹ کو ناقص قرار دیدیا۔

روس کی وزارت دفاع کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں 88 پیٹریاٹ میزائل سسٹم نصب ہونے کے باوجود آئل تنصیبات پر ڈرون اور گائیڈڈ میزائلوں سے حملے کیے گئے اور پیٹریاٹ سسٹم انہیں روکنے میں بری طرح ناکام رہا۔

دریں اثناء چینی صدر شی جن پنگ نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور سعودی تیل تنصیبات پر حملوں کی مذمت کی۔

چینی سرکاری نیوز ایجنسی کے ایک بیان کے مطابق چینی صدر نے سعودی سلامتی پر ہونے والے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئےتمام فریقوں سے ضبط کا مظاہرہ کرنے کامطالبہ کیا۔

تازہ ترین