کراچی(اسٹاف رپورٹر) جمعے کوپاک افغان سرحدی علاقے ضلع مہمند میں شہید ہونے والےمیجر عدیل شاہد کی ہفتے کو کراچی میں تدفین ہوگی ان کی نماز جنازہ بعد نماز ظہرین انچولی امام بارگاہ میں ادا کی جائے گی۔
شہید میجر عدیل بہت زیادہ ملنسار تھے، ان کی شہادت سے گلستان جوہر فرحان ٹاور میں ان کے اہل محلہ بہت زیادہ افسردہ تھے۔
ان کی شہادت کی اطلارع ملتے ہی اہل محلہ اور رشتہ داروں کی بڑی تعداد ان کے گھر پہنچ گئی۔
رات گئے شعیہ علما ء کونسل سندھ کے صدر علامہ ناظر عباس تقوی اور دیگر سیاسی رہنما ان کے گھر تعزیت کے لئے پہنچے جنہوں نے ان کے والد شاہد حسین زیدی سے اظہار افسوس کیا، شہید کے والد بڑے حوصلے کےساتھ وطن عزیر پر قربان ہونے والے اپنے جوان بیٹے کی شہادت کا صدمہ برداشت کررہے تھے، شہید عدیل شاہد کے چھوٹے بھائی نبیل شاہد بھی ان کے ساتھ تھے۔
شہید عدیل شاہد کی تین بیٹیاں ہیں، انہوں نے کچھ سال قبل شہید کپٹن کی بیوہ سے دوسری شادی کی تھی جن سے ان کی دو جڑواں بچیاں ہیں جن کی عمر ڈیرھ سال ہے۔
بڑی بیٹی چار سال کی ہے، شہید عدیل عید الاضحی کے موقع پر کراچی آئے تھے،دوروز قبل فون پر انہوں نے اپنے والدسے بات کی تھی ،شہید کی والدہ انتقال کرچکی ہیں،ان کی شہادت کی اطلاع ملنے کے بعد سکیورٹی اداروں نے ان کی رہائش گاہ کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا، اہل محلہ کا کہنا ہے کہ شہید عدیل بہت زیادہ ملنسار اور شریف النفس تھے۔
ان کی پوری فیملی ہر ایک کے دکھ درد میں کام آتی ہے،شہید عدیل اپنے اپارٹمنٹ میں بچوں کے ساتھ گھل مل جاتے تھے، پڑوسیوں اور ہر ایک کا احترام ان کا خاصا تھا۔ اہل محلہ بہت زیادہ افسردہ نظر آ رہے تھے۔