• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اورنج لائن میں تاخیر سے قومی خزانے پر 11 ارب کا بوجھ

اسلام آباد (فخر درانی) اورنج لائن میٹرو ریل سسٹم کی تعمیر میں تاخیر سے اس منصوبے کی پریمیم لاگت 50 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔

پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی (پی ایم ٹی اے) کے افسران نے انکشاف کیا ہے کہ اس میگا پراجیکٹ پر ترقیاتی کام کی معطلی سے قومی خزانے کو 11 ارب روپے کا بوجھ اٹھانا پڑا ہے۔

اس منصوبے کی تخمینہ لگائی گئی پریمیم لاگت 22 ارب روپے ہے لیکن یہ بڑھ کر 30 ارب روپے ہوگئی ہے۔

اس منصوبے کیلئے فٹ پاتھوں کی تعمیر کیلئے اضافی 3 ارب روپے مختص کرنے سے مجموعی پریمیم لاگت 33 ارب روپے ہوگئی ہے۔ اورنج لائن میٹرو ریل سسٹم کے دو اجزا ہیں۔

ایک سی پیک اور دوسرا لوکل۔ پہلا جز سی پیک منصوبے کا حصہ ہے جبکہ دوسرے حصے کو پنجاب حکومت فنڈ کرتی ہے۔

پہلے جز کی تخمینہ لگائی گئی لاگت 1 ارب، 45 کروڑ، 81 لاکھ، 41 ہزار اور 720 روپے ہے۔ سی پیک جز کیلئے مکمل فنڈنگ چینی حکومت کی جانب سے کی جارہی ہے تاہم لوکل جز کی تخمینہ لگائی گئی پریمیم لاگت 22 ارب روپے سے بڑھ کر 33 ارب روپے ہوگئی ہے۔

منصوبے کے اخراجات میں کمی کرنے کیلئے موجودہ پنجاب حکومت نے اس منصوبے کے کچھ اجزا میں کمی کردی ہے لیکن پھر بھی لاگت 50 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔

پی ایم ٹی اے کے افسران کا دعویٰ ہے کہ لوکل جز کی قیمت میں اضافہ تاخیروں کی وجہ سے نہیں جیسا کہ سول ورکس اور ای اینڈ ایم وقت پر مکمل ہوا۔

تازہ ترین