• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم نے خسرو بختیار کو اقتصادی پالیسیوں کے دفاع کی ذمہ داری دیدی

اسلام آباد(مہتاب حیدر)حکومت کے حق میں بیانیے کی تشکیل اور عوامی حمایت کیلئے وزیر اعظم نے اقتصادی مسائل پر خسرو بختیار سے بریفنگ لی تھی۔جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسد عمر کو دوبارہ کابینہ میں شامل کیا جاسکتا ہےتاہم انہیں کون سے وزارت دی جائیگی معلوم نہیں۔تفصیلات کے مطابق،حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کے دفاع میں بہت سے وزراء اور وزیر مملکت کی ہچکچاہٹ کے بعد وزیر اعظم نے یہ ذمہ داری وزیر منصوبہ بندی کو دی اور ان سے اقتصادی مسائل پر بریفنگ لی تاکہ عوام کی اکثریت کی حمایت حاصل کرنے کے لیے بیانیہ تشکیل دیا جاسکے۔اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے نتیجے میں لاکھوں افراد غربت کا شکار اور بے روزگار ہوجائیں گے۔کابینہ ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار سے مختلف اقتصادی مسائل کے حوالے سے بریفنگ لی تاکہ ان کا تفصیلی تجزیہ کرنے کے بعد حکومت کے حق میں بیانیہ تشکیل دیا جاسکے۔یہ خیال وزیر بجلی عمر ایوب نے پیش کیا تھا ، جنہوں نے کابینہ کے اجلاس کے دوران تجویز دی تھی کہ میکرو اکنامک تجزیے کی ذمہ داری منصوبہ بندی کمیشن کو دی جانی چاہیئے ۔گزشتہ ہفتے کی بریفنگ کے فوری بعد وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے گزشتہ اتوار کو ایک پریس کانفرنس پی آئی ڈی میں منعقد کی ، جس میں وہ بڑھتے چیلنجز کے تدارک کے لیے لائحہ عمل پیش کررہے تھے۔وزارت منصوبہ بندی نے اپنے تجزیے میں کہا کہ بجٹ خسارہ جو کہ جی ڈی پی کےگزشتہ سال کے مقررہ 7اعشاریہ2فیصد ہدف سے بڑھ کر 8اعشاریہ9فیصدہو چکا ہے۔اس کی بنیادی وجہ ایف بی آر اور نان ٹیکس ریونیو کی کمی ہے۔800ارب کے مجموعی خسارے میں سے 780ارب روپے ریونیو کی کمی کے باعث ہے۔تاہم منصوبہ بندی کمیشن نے وزیر اعظم کو بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران امید ہے کہ ایسا دوبارہ نہیں ہوگا۔منصوبہ بندی کمیشن کے مطابق حکومت زیادہ تر انحصار نان ٹیکس ریونیو پر کررہی ہے ۔اس میں موبائل فون کمپنیوں کے لائسنسوں کی تجدید اور زرعی شعبوں کی کارکردگی میں بہتری پر انحصار ہے۔جب کہ دوسرے جانب سابق وزیرخزانہ اسد عمر نے بھی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے جو کہ اقتصادی مسائل سے متعلق نہیں بلکہ میٹرو منصوبے سے متعلق ہے جو کئی ماہ سے نامکمل ہیں ۔راولپنڈی ٹرانسپورٹ اتھارٹی ، پنجاب نے وفاقی دارالخلافہ میں میٹرو منصوبے کی ذمہ داری لینے سے انکار کردیا ہے۔اسد عمر چاہتے ہیں کہ اسلام آباد میں علیحدہ ٹرانسپورٹ اتھارٹی قائم کی جائے۔جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسد عمر کو دوبارہ کابینہ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے ، تاہم اب تک یہ معلوم نہیں ہے کہ انہیں کون سے وزارت دی جائے گی۔چند ہفتے قبل وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں حکومت نے وزارت خزانہ میںخصوصی سیکرٹری/ترجمان عمر حامد خان کی نگرانی میں میڈیا مانیٹرنگ سیل کے قیام کی بات کی تھی ۔جب کہ ان کے ساتھ وزارت خزانہ کے مشیر ڈاکٹر امتیاز احمد اور ڈی جی میڈیا حامد رضا وٹوشامل تھے۔جب کہ حکومت کو میڈیا مانیٹرنگ سیل کے بجائے میڈیا انگیجمنٹ سیل لانا چاہیئے ۔

تازہ ترین