• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہری خواتین ،طالبات میں اسکارف اور حجاب کا رجحان بڑھنے لگا

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) پلس کنسلٹنٹ کی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دس سالوں میں پاکستان کی شہری خواتین،طالبات میں سر پر اسکارف اور حجاب لینے کا رجحان بڑھا ہے جبکہ سر پر اسکارف نہ لینے والی خواتین میں تیزی سے کمی آنے لگی ہے۔ خواہ حکومت حمایت کرے یا نہیں، میڈیا کوئی بھی مہم چلائے اور ٹوئٹر ٹرینڈز سے قطع نظر شہری پاکستانی طلباء میں سر چھپانے کے رجحان میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے شیئر کی جانے والی پلس کنسلٹنٹ کی تحقیق کے مطابق 16 تا 18 سال کی 40 فیصد پاکستان کی شہری خواتین طلباء دپٹہ اور چادر کو ترجیح دیتی ہیں جو برصغیر کی ثقافت اور روایت ہے۔ تاہم حجاب کے رجحان میں دوگنے سے بھی زائد اضافہ ہوا ہے جوکہ 2008 میں 9 فیصد اور 2018 میں 25 فیصد رہا۔ دوسری جانب کاندھوں پر دپٹے کے رجحان میں تقریباً تین بار کمی آئی ہے جو 2008 میں 34 فیصد اور 2018 میں 8 فیصد رہا۔ نوجوان خواتین میں مکمل چہرہ چھپانے اور نقاب کے رجحان میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستانی نوجوان خواتین شہری طلباء جو اپنا سر نہیں ڈھانکتیں یا دپٹہ نہیں لیتیں وہ معاشرے میں صرف 2 فیصد ہیں۔ پلس کنسلٹنٹ کا ماننا ہے کہ سر چھپانے کے رجحان میں اضافہ صرف مذہبی تحریک لئے ہوئے نہیں، اس کے مخصوص دیگر عوامل بھی ہیں جیسے کہ دپٹہ اور چادر کے مقابلے میں اسکارف سنبھالنا آسان ہوتا ہے، جدید دور میں جدید نظر، یہ قدامت پسند ی کبھی عکاسی نہیں کرتا، یہ سورج کی شعاعوں، دھول اور گرمی سے جلد کو محفوظ رکھتا ہے، عرب دنیا سے تحریک کے ساتھ ساتھ سیکورٹی کا احساس ہوتا ہے۔ پلس کنسلٹنٹ کے مطابق کئی قومی و بین الاقوامی تحقیقی مطالعوں نے انکشاف کیا ہے کہ دیگر مسلمان ممالک سے قطع نظر پاکستانی شہری مذہب کے زیادہ قریب ہیں۔ ووٹ دینے کے برعکس جہاں پاکستانی عوام نے کبھی بھی مذہبی سیاسی جماعتوں کو ترجیح نہیں دی، خواہ وہ مذہب پر عمل کرتے ہوں یا نہیں لیکن وہ مذہبی معاملات پر بہت حساس ہوتے ہیں، مذہبی رہنماؤں سے محبت اور عقیدت کا اظہار کرتے ہیں اور اسلام کے بنیادی اصولوں پر فخر اور احترام رکھتے ہیں۔ تحقیق کے حوالے سے پلس کنسلٹنٹ کا کہنا ہے کہ پاکستانی شہری طلباء کا مطالعہ پلس کنسلٹنٹ نے پاکستان کے 12 بڑے شہروں میں کیا جن میں انٹرمیڈیٹ، گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ وغیرہ شامل تھے۔
تازہ ترین