• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماحولیاتی تبدیلیوں کیخلاف برطانیہ سمیت دنیا بھر میں مظاہرے

لندن (پی اے) ماحولیاتی تبدیلیوں کے ذمہ داروں کے خلاف جمعہ کو برطانیہ سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ ان مظاہروں کی اپیل کلائمیٹ چینج کی بین الاقوامی تحریک فرائیڈے فار فیوچر نے کی تھی۔ اس تحریک کو سویڈن کی ٹین ایجر گزیٹا تھون برگ نے 2018 میں شروع کیا تھا۔ یہ مظاہرے ایشیا، یورپ، افریقہ اور امریکی براعظموں کے قریب سبھی بڑے شہروں میں بھی کئے گئے۔ ان شہروں کی تعداد 110 سے زائد بتائی گئی ہے۔ مظاہروں اور ہڑتال کو گلوبل اسٹرائیک فور کلائمیٹ کا نام دیا گیا اور یہ 27 ستمبر تک جاری رہیں گے۔ جرمنی میں تقریباً 400 ریلیاں نکالی گئیں۔ پریس ایسوسی ایشن کے مطابق جمعہ کو آسٹریلیا، پاکستان نیوزی لینڈ، فلپائن اور تھائی لینڈ غرض آسٹریلیا سے پاکستان تک اور جنوبی افریقہ سے جرمنی تک مختلف شہروں میں ہزاروں افراد جمع ہوئے اور ماحول کو تحفظ دینے کے حق میں نعرے لگائے۔ یہ مظاہرے ایشیا، یورپ، افریقہ اور امریکی براعظموں کے قریب سبھی بڑے شہروں میں بھی کئے گئے۔ اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ درختوں کو کاٹنے سے بچایا جائے، زہریلی گیسوں کے اخراج کو کم کیا جائے۔ مظاہرین نے کہا کہ دنیا کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے ٹھوس اقداما ت کئے جائیں۔ یہ مظاہرے گرین ہائوس گیسز میں کمی کیلئے کوششوں میں اضافے کے حوالے سے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام سربراہ کانفرنس سے اس کانفرنس کے شرکا کو مسئلے کی سنگینی کا احساس دلانے کیلئے کئے گئے ہیں۔ اس موقع پر مظاہرین نے کہا کہ اس ہفتے نیویارک میں ایک اہم سربراہ کانفرنس ہونے والی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اس کانفرنس کے شرکا دھوئیں کے اخراج میں کمی کے حوالے سے ٹھوس وعدے کریں۔ عالمی ماحولیاتی حملے سے متعلق نیشنل اسٹوڈنٹس یونین کے صدر زم زم ابراہیم نے کہا کہ یونین ابتدا ہی سے اس انقلابی تحریک کی حمایت کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج ہم صرف لندن ہی میں مظاہرہ نہیں کررہے ہیں بلکہ ماحولیاتی تباہ کاری سے بچنے کیلئے پوری دنیا میں یہ مظاہرے ہورہے ہیں اور ہم دراصل ان مظاہروں کا ایک حصہ ہیں، ہم جانتے ہیں کہ مل جل کر اور متحد ہو کر کام کرکے ہم ایک بہتر دنیا، بہتر معاشرے اور نئے سرسبز مستقبل کی تعمیر کرسکتے ہیں۔ دیہی انگلینڈ کوبچائو نامی تنطیم نے برطانوی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ کلائمٹ چینج کے حوالے سے بین الاقوامی سائنسدانوں اور کلائمٹ چینج سے متعلق خود اپنی مشاورتی کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرے۔

تازہ ترین