• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گلوبل کلائمٹ اسٹرائیک، لندن، برمنگھم اور گلاسگو سمیت برطانیہ کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے

لندن (سعید نیازی) کلائمٹ چینج کے حوالے سے دنیا بھر کی طرح برطانیہ کے مختلف شہروں سمیت لندن میں بھی احتجاجی مظاہرے منعقد ہوئے جن میں طلبہ کی بڑی تعداد کے علاوہ دیگر لاکھوں افراد نے بھی شرکت کی۔ گلوبل ’’کلائمٹ اسٹرائیک‘‘ ڈے کے نام سے گزشتہ روز دنیا کے تقریباً139ممالک میں5ہزار کے قریب ایونٹس منعقد ہوئے، برطانیہ میں لندن کے علاوہ مانچسٹر، گلاسگو، کارڈف، ایڈنبرا، برائٹن، نیو کاسل، بورنتھ اور برمنگھم میں بھی مظاہرے ہوئے اور شرکا نے کلائمٹ جسٹس کے نعرے بلند کیے۔ لندن میں پارلیمنٹ کے قریب مل بینک کے علاقے میں ہونے والے احتجاج میں ہزاروں طلبہ شریک تھے جو اسکول سے چھٹی کرکے مظاہرے میں شرکت کے لئے پہنچے تھے۔ چند طلبہ نے ’’جنگ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے اور آنے والی نسلوں کے بہتر مستقبل کے لئے ہمیں انوائرمنٹ پر توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آلودگی کے خاتمے کے لئے موثر اقدمات کئے جائیں، یوکے کلائمٹ نیٹ ورک کے کمپین کوآرڈینیٹر جیک وڈیئر نے کہا کہ ہر شخص کے لئے اس مظاہرے میں شرکت کرنا ممکن نہیں تھا، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ اس معاملے پر احتجاج نہیں کررہے، چند افراد نے کہا کہ عام افراد کو گلوبل وارمنگ کے خطرات کا اندازہ ہے، لیکن حکومت اس سلسلے میں خاموش ہے، ایک طالبہ نے کہا کہ اگر سیاستدان اس مسئلہ سے نمٹنے کے لئے بروقت ایکشن لے لیتے تو آج مجھے اسکول چھوڑ کر یہاں احتجاج نہ کرنا پڑتا۔ انرجی منسٹر کوسی کوارٹینگ نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں کے مطالبات سنے جارہے ہیں، میئر لندن صادق خان کا کہنا تھا کہ ہمارے مستقبل کے بارے میں سنجیدہ اقدامات نہ کئے جانے ناقابل یقین ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ماحولیاتی تبدیلیاں تیزی سے واقع ہورہی ہیں اور ان سے نمٹنے کے حوالے سے وقت تیزی سے ختم ہورہا ہے۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ دنیا بھر کے ممالک آج احتجاج کرنے والوں کی آواز سنیں گے، انوائرمنٹ کے خلاف دنیا بھر کے ممالک میں ہونے والے احتجاج کا آغاز آسٹریلیا سے ہوا جہاں سڈنی اور کینبرا میں لاکھوں افراد شریک تھے۔ دنیا بھر میں یہ مظاہرے ایسے موقع پر کئے جارہے ہیں جب آئندہ ہفتہ یو این میں کلائمٹ سمٹ منعقد ہوگی جس میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کو روکنے کے لئے مزید اقدامات تجویز کئے جائیں گے۔ برطانیہ میں اس اختتام ہفتہ پر درجہ حرارت26سنٹی گریڈ رہے گا جوکہ عام طور پر اس وقت رہنے والے درجہ حرارت سے8سینٹی گریڈ زائد ہے۔ لیبر لیڈر جیرمی کوربن نے بھی ویسٹ منسٹر کے علاقے مل بینک میں منعقدہ مظاہرے میں اظہار خیال کیا۔علاوہ ازیں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف جمعہ کو دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے، اس سلسلے میں ہزاروں افراد آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، فلپائن اور تھائی لینڈ کے مختلف شہروں میں جمع ہوئے اور ماحول کو تحفظ دینے کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔ یہ مظاہرے ایشیا، یورپ،افریقہ اور امریکی براعظموں کے قریب سب بڑے شہروں میں کیے جائیں گے۔ ان شہروں کی تعداد110 سے زائد بتائی گئی ہے۔ ان مظاہروں کی اپیل کلائمٹ چینج کی بین الاقوامی تحریک فرائیڈے فار فیوچر نے کی ہے۔ اس تحریک کو سویڈن کی ٹین ایجر گزیٹا تھون برگ نے شروع کیا تھا۔

تازہ ترین