• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منشیات کی سپلائی، گینگز نے لندن سے 4 ہزار افراد بھرتی کرلئے

لندن (نیوز ڈیسک) پورے یوکے میں مختلف نیٹ ورکس کے ذریعے منشیات سپلائی کرنے کیلئے گینگز نے لندن سے4ہزار سے زائد افراد کو بھرتی کیا ہے۔ سٹی ہال کی جانب سے کی گئی تحقیق کے مطابق کریمنل گینگ چھوٹے چھوٹے بچوں سے جبراً کام لے رہے ہیں۔ ان میں گیارہ سال کے بچے بھی شامل ہیں۔ نام نہاد کائونٹی لائنز گینگز کے لئے لندن ڈرگز ایکسپورٹ کرنے کا سب سے بڑا مرکز ہے۔ لندن کے میئر کا کہنا ہے کہ ہم اس بڑے مسئلے کی کھوج لگا رہے ہیں جو لندن میں اور ملک بھر میں تشدد لا رہا ہے۔ کریمنل نیٹ ورکس ڈرگز کی سپلائی کے لئے جان بوجھ کر بچوں کے کمزور ہاتھوں کو استعمال کرتے ہیں جو منشیات شہری مقامات سے ملک کے دیگر حصوں میں کسٹمرز کو بھیجتے ہیں۔ آرڈرز فون لائنز کے ذریعے بک کئے جاتے ہیں، جس عرصے کے لئے لندن ریسکیو اینڈ رسپانس سپورٹ پروگرام کی تحقیق کی گئی، اس کے دوران4ہزار13افراد گینگز کی جانب سے بھرتی کئے گئے، جن میں سے تقریباً آدھے یعنی46فیصد کی عمریں15سے19سال کے درمیان تھیں، جبکہ29فیصد20سے25سال کے درمیان تھے۔ زیادہ تر لڑکے ہی تھے۔ اندازہ ہے کہ کائونٹی لائنز کی سرگرمی کا15فیصد لندن میں ہی موجود ہے، جن کائونٹیز کو زیادہ نشانہ بنایا گیا ان میں نور فوک، ہیمپ شائر، ایسیکس، سسیکس اور ٹیمز ویلی شامل ہیں۔ جرائم پیشہ افراد بچوں کو پیسے اور منشیات کا لالچ دے کر اپنے گینگ میں شامل کرلیتے ہیں۔ نیشنل کرائم ایجنسی جو نیشنل پولیس چیفس کونسل کے ساتھ نیشنل کائونٹی لائنز کوآرڈی نیشن سینٹر چلاتی ہے نے تخمینہ لگایا ہے کہ دو ہزار سے زائد ڈیل لائن نمبرز یوکے میں کام کررہے ہیں جن میں ہر ایک کا سالانہ منافع8لاکھ پونڈ سے زیادہ بنتا ہے۔

تازہ ترین