• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈ اور ویلزمیں لوٹ مار کی وارداتوں میں33فیصد اضافہ

لندن (پی اے) کسی بھی ترقی یافتہ ملک کے مقابلے میں انگلینڈ اور ویلز میں لوٹ مار کی وارداتوں میں اضافے کی شرح زیادہ ہے۔ بی بی سی کے مطابق حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اسمارٹ فونز کا بہت زیادہ استعمال اور پولیس کے گشت میں کمی ان وارداتوں میں اضافے کا باعث ہے۔ ریسرچ سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ سال2لاکھ69ہزار نوجوان کسی تشدد کے واقعہ میں ملوث یا خطرے میں پائے گئے۔ ہوم آفس نے کہا کہ وہ پولیس کی بھرتی کی مہم کی فنڈنگ کررہے ہیں اور آفیسرز کو اختیارات کا بھرپور استعمال کرنے کے لیے تعاون فراہم کررہے ہیں۔ کریسٹ ایڈوائزری کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ2010ء سے2014ء تک جرمنی، فرانس سمیت مغربی ممالک میں لوٹ مار کے واقعات میں کمی آئی ہے جب کہ انگلینڈ میں33فیصد اضافہ ہوا۔ ریسرچز کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ قابل ذکر ہے کیونکہ لوٹنے کا جرم دراصل پُرتشدد جرائم کے لیے انٹری پوائنٹ ہوتا ہے۔ بڑے گینگ لڑکوں سے پہلے لوٹ مار کی وارداتیں کرواتے ہیں پھر اپنے ساتھ شامل کرتے ہیں۔ انگلینڈ میں موبائل فون کا استعمال زیادہ ہوتا ہے، ان جرائم میں اضافے کی ایک وجہ تو یہ ہوسکی ہے اور2010ء سے2018ء تک آفیسرز کی پوسٹوں میں21ہزار کی کمی کی گئی ہے، دوسری وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے۔ دوسری جانب ہوم آفس سے کہا گیا کہ وارداتوں کے اندراج کے طریقہ کار میں تبدیلی کے باعث یہ اضافہ اب نظر آنے لگا ہے۔ ہوم آفس کے ترجمان نے بتایا کہ ہم پولیس کو مزید آلات فراہم کررہے ہیں اور ساتھ ہی20ہزار نئے پولیس آفیسرز بھی بھرتی کررہے ہیں تاکہ فیملیز، کمیونٹیز اور پورا ملک محفوظ ہوجائے۔ اسٹاپ اینڈ سرچ کے اختیارات بھی بڑھا رہے ہیں۔
تازہ ترین