• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

50فیصد پرائیویٹ رینٹرز گھروں کی محرومی سے ایک چیک کی دوری پر

لندن (پی اے) چیرٹی شیلٹر کی ریسرچ میں انکشاف ہوا ہے کہ اگر انگلینڈ میں کام کرنے والے پچاس فیصد پرائیویٹ رینٹرز نوکری سے محروم ہو جائیں تو وہ ایک ماہ سے زیادہ کرایہ برداشت کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ چیرٹی کے سروے میں 45 فیصد افراد نے کہاکہ ان کو ایسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ شیلٹر نے کہا کہ اس کی ریسرچ کے اعداد و شمار کو اگر ملک گیر سطح پر لیا جائے تو پھر تقریباً تین ملین پرائیویٹ رینٹرز نوکری چلے جانے کی صورت میں گھروں سے محروم ہونے سے ایک چیک کے فاصلے پر ہوں گے۔ سروے میں کہا گیا کہ بچوں والی 60فیصد ورکنگ فیملیز کو اس صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ موجودہ اقتصادی اور سیاسی صورتحال میں چیرٹی شیلٹر نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ اپنے کسی بھی ڈومیسٹک ایجنڈے میں سوشل ہائوس بلڈنگ کو یقینی بنائیں اور اسے مرکزی اہمیت دیں۔ شیلٹر چیف ایگزیکٹیو پولی نیٹ نےکہا کہ کام کرنے والے لاکھوں افراد انتہائی مہنگے پرائیویٹ کرائے کے گھروں میں رہ رہے ہیں اور وہ اس ختم نہ ہونے والے چکر میں پھنسے ہیں جس کو اب وہ برداشت کرنے کے بھی متحمل نہیں ہو رہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ انتہائی خوف زدہ ہیں کہ مختصر مدت کیلئے ان کی آمدن میں کمی انہیں چھت سے محروم کر سکتی ہے۔ گرما گرم الفاظ گھروں کے اس بحران کو حل نہیں کر سکتے۔ سیاستدانوں نے جو غلطی کی ہے اسے درست کرنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ وہ اگلے 20برسوں میں مزید30لاکھ سوشل ہومز بنانے کا وعدہ اور واضح عزم کریں۔ شیلٹر نے انگلینڈ میں 3900سے زیادہ پرائیویٹ کرائے داروں کا سروے کیا تھا۔ شیلٹر نے 44 سالہ سنگل پیرنٹ کا حوالہ دیا، جس نے کہاکہ زندگی انتہائی مشکل اور کٹھن ہے، تاہم مجھ جیسے ہزاروں کیلئے ایسی ہی صورتحال ہے۔ جب آپ گہرائی میں جائیں تو آپ کو پتہ چلے گا کہ لوگ ماہ بہ ماہ انتہائی مشکل میں گزارہ کر رہے ہیں۔
تازہ ترین