• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

نمرتا کیس میں نیا موڑ، متوفیہ مجھ سے شادی کرنا چاہتی تھی،مہران ابڑو

نمرتا کیس میں گرفتار ملزم نے  بیان دیا ہے کہ نمرتا اور میں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار تھے


لاڑکانہ(این این آئی)نمرتا کیس میں گرفتار ملزم مہران ابڑو نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ نمرتا اور میں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار تھے اور دونوں شادی کرنا چاہتے تھے۔

دوران تفتیش پولیس نے نمرتا کے دو کلاس فیلوز سمیت 32 افراد کے بیان قلمبند کر لئے ہیں، کالج کے سینئر پروفیسر امر لعل نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ نمرتا کچھ وقت سے کسی مسئلے کو لے کر پریشان تھی، وہ کئی بار پروفیسر امر لعل کے پاس آئی، روئی اور پریشانی کے شکار ہونے کا بتایا۔ 

پروفیسر امر لعل نے بتایا کہ وہ روتی اور کہتی کہ مجھے ہمت چاہیے کہ میں اس مسئلے سے نکلوں، بہت پوچھنے پر بھی مسئلہ نہیں بتایا جس پر میں نے نمرتا کو یوگا اور ورزش سانگس سننے کا مشورہ دیا۔

اس کے علاوہ پولیس کی زیر حراست نمرتا کے کلاس فیلو مہران ابڑو نے نمرتا سے محبت کا اعتراف کر لیا، اس نے بتایا کہ نمرتا مجھ سے شادی کرنا چاہتی تھی۔ اس کے علاوہ پولیس نمرتا اور مہران کے درمیان تعلق پر وسیم میمن نامی شخص کی دلچسپی پر بھی تحقیق کررہی ہے۔

دوسری جانب ایس ایس پی مسعود بنگش نے نمرتا کے لواحقین سے متعدد بار رابطہ کیا ہے اور انہیں واقعے کا مقدمہ درج کروانے کا کہا ہے تاہم نمرتا کے ورثا جامعہ بے نظیر کی وائس چانسلر کو مقدمے میں نامزد کرنے پر بضد ہیں جب کہ نمرتا کے لواحقین کو ہندو کمیونٹی کے معززین نے مشورہ دیا ہے کہ ادارے کی سربراہ کو مقدمے میں نامزد کرنے سے کیس کمزور ہوگا۔

تازہ ترین