• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آگے بڑھنے کیلئے قبائلی تنازعات سے جان چھڑانی ہوگی‘قبائلی رہنما

کوئٹہ (پ ر)قبائلی عمائدین ، علماء کرام اور سیاسی رہنماؤں کی کوششوں سے اکا خیل اور ترین قبائل کے مابین قتل کے دیرینہ تنازع کا تصفیہ ہوگیا اس موقع پر قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی و قبائلی رہنماؤں اور علمائے کرام نے قبائلی تنازعات کو تعمیر وترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم نے آگے بڑھنا ہے اور اکیسویں صدی میں سر اٹھا کر چلنا ہے تو ہمیں قبائلی تنازعات اور جھگڑوں سے جان چھڑانی ہوگی ۔ واضح رہے کہ ترین اور اکاخیل قبائل کے مابین کافی عرصے سے خونی تنازع چلا آرہا تھا تاہم قبائلی عمائدین اور علمائے کرام کی کوششوں سے تنازع کا تصفیہ کرلیا گیا گزشتہ روز اس سلسلے میں قبائلی جرگے میں پشتونخوامیپ کے رہنماءسینیٹر سردار شفیق خان ترین ، حاجی جنت گل اکاخیل، ڈاکٹر رحمت اللہ خان خروٹی،حاجی اکبر ناصر،نوابزادہ محبوب جوگیزئی، سردار موسیٰ خان کاکڑ،سردار اکبر کمالخیل،صوبائی مشیرسردار مسعود لونی،ملک امان اللہ خان کاکڑ،سابق صوبائی وزیرسردار مصطفیٰ ترین،سردار معصوم ترین،سردار حیدر ناصر،ملک نور اللہ شبوزئی،رکن اسمبلی نصراللہ زیرے ، لیاقت آغا،عبدالرحیم زیارتوال،نعیم خلجی،ملک عبدالرحمٰن سلیمانخیل قبائلی مشران علماءکرام شریک ہوئے ۔مقررین نے خوش اسلوبی سے تنازع کے حل پر ترین اور اکاخیل قبائل کے اکابرین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک گھر میں دوبھائیوں کے مابین بھی تنازعات جنم لیتے ہیں تاہم خوش قسمت لوگ وہ ہیں جو ان تنازعات کا حل نکال کر اپنی آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ بناتے ہیں صوبے میں اس وقت مختلف قبائل کے مابین درجنوں قبائلی تنازعات عرصہ دراز سے چلے آرہے ہیں جن میں سیکڑوں معصوم جانیں لقمہ اجل بنیں ان تنازعات کی وجہ سے ہماری ترقی اورخوشحالی کا سفر متاثر ہوا ۔انہوں نے کہا کہ ترین اور اکا خیل قبائل کے فریقین نے انتہائی تحمل اور بھائی چارے کا ثبوت دیتے ہوئے علمائے کرام اور قبائلی عمائدین کی عزت افزائی کی جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں بعدازاں دعائے خیر کرائی گئی اور فریقین آپس میں شیر وشکر ہوگئے ۔
تازہ ترین