• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کے نوجوان نے نئی ٹیکنالوجی متعارف کرادی

کراچی کے علاقے لانڈھی سے تعلق رکھنے والے نوجوان انجینئر ارسلان علی نے جہاز بنا کر سب کو حیران کر دیا ۔

کراچی کے نوجوان نے نئی ٹیکنالوجی متعارف کرادی


نوجوان نے مکینکل انجینئرنگ میں ڈپلومہ کرنے کے دوران پاکستان میں یہ نئی ٹیکنالوجی متعارف کروائی۔

21 سالہ ارسلان کا کہنا ہے کہ انہیں بچپن سے ہی ائیر کرافٹ جیسے کھلونوں کے ساتھ کھیلنا پسند تھا۔

انٹرنیٹ سے ائیر کرافٹ کے حوالے سے معلومات لے کر 5 سال کی مسلسل محنت کے بعد انہوں نے یہ مائیکرو لائٹ ائیر کرافٹ بنایا۔

انٹرنیٹ سے معلومات اکھٹی کرنے کے دوران ارسلان کو پتہ چلا کہ ایک جدید ٹیکنالوجی ہے جسے مائیکرو لائٹ ٹیکنالوجی کہتے ہیں۔ مائیکرو لائٹ ٹیکنالوجی میں کم وزن اور سنگل سیٹ یا ڈبل سیٹ پائیلٹ ائیر کرافٹ ہوتے ہیں ۔

ارسلان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ملک کا نام روشن کرنے کے لیے اس پر کام کرنا شروع کیا ۔ انہوں نے جب اس پروجیکٹ پر کام کیا تو ان کے پاس وسائل کے ساتھ ساتھ تجربے کی بھی کمی تھی جس کی وجہ سے انہیں بہت دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

ارسلان نے بتایا کہ اس پروجیکٹ کے سلسلے میں اُن کے ایک دوست نے انہیں اپنی ورکشاپ میں کام کرنے کی اجازت دی جہاں انہوں نے دن رات مسلسل محنت کر کے 4 سال میں مائیکرو لائٹ ائیر کرافٹ بنایا۔

ارسلان نے بتایا کہ انہوں نے اس پروجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے جرنیٹر کی مرمت کا کام بھی کیا۔ جس سے حاصل کئے جانے والے پیسوں سے وہ  اپنے تعلیمی اخراجات کے ساتھ ساتھ اپنے اس پروجیکٹ پر بھی لگاتے تھے۔

دن بھر وہ جینیریٹر کا کام کرتے تھے، اور ہر رات صبح 4 بجے تک کا وقت اپنے اس پروجیکٹ کو دیتے تھے ۔

ارسلان کا 2 پروں والا جہاز 230 سی سی کے انجن کی مدد سےاڑتا ہے۔ ارسلان نے بتایا کہ اُن کے اس جہاز کو ائیر ایمبولینس کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ارسلان نے اپنے جہاز کی  پہلی پرواز کو آدھے گھنٹے تک 1800 فٹ کی بلندی پر اڑایا۔

تازہ ترین