• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


جرمن دارالحکومت برلن میں کسی بھی ادبی تنظیم کی جانب سے پہلی مرتبہ شہدائے کربلا کی عظیم قربانی کی یاد میں شعری نشست منعقد کی گئی۔

بزمِ ادب برلن نے نواسۂ رسولِ خدا رضی اللہ عنہ اور شہیدانِ کربلا کو اپنا سلام عقیدت پیش کیا۔

مشاعرے کی صدارت جرمنی کے بابائے اردو عارف نقوی نے کی جب کہ مہمانِ خصوصی کے فرائض جنوبی امریکا سے تشریف لانے والی مفکرہ خالدہ عبید نے سرانجام دیے۔

مشاعرے کے آغاز سے قبل بزمِ ادب برلن کے جنرل سیکریٹری سرور غزالی نے محرم الحرام کے مقدس مہینے کے حوالے سے اس محفل کے انعقاد کا مقصد بیان کیا اور نواسۂ رسولﷺ حضرت حسین رضی اللّٰہ عنہ کی دین اسلام اور انسانیت کے لیے بے لوث قربانی پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

بعد ازاں بزمِ ادب برلن کے صدر علی حیدر وفا نے واقعۂ کربلا کی روشنی میں دینِ اسلام کی سربلندی اور انسانیت کی بقا و نجات کے ساتھ ساتھ فلاحِ انسانیت کے موضوع پر روشنی ڈالی، خالدہ عبید نے سرور غزالی کی حمد اپنی آواز میں پیش کی۔

ناظم تقریب مدبر احسان نے عالمی ادیان کے تناظر میں دین اسلام اور انسانیت کے رہ نما آنحضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی شان میں نظمیہ کلام پیش کر کے حاضرین محفل سے داد سمیٹی۔

مشاعرے میں سرور غزالی نے اپنی لازوال نظمیں سنا کر حاضرین کے دل موہ لیے، جس کے بعد عشرت معین سیما نے محفل میں سلام بحضور حسین ابن علیؓ اور چند غزلوں کے اشعار سنا کر محفل کو تازہ دم کیا۔

محمد ارشاد اور عامر عزیز نے اپنی ایک ایک نظم پیش کی، جس میں واقعۂ کربلا اور موجودہ کشمیر کی صورتِ حال کو مدِنظر رکھ کر منظر نامہ پیش کیا گیا تھا، بزمِ ادب برلن کے صدر علی حیدر وفا نے اپنا تازہ نعتیہ کلام پیش کیا۔

آخر میں صدر محفل عارف نقوی نے اپنے کلام سے حاضرین کو نوازا بعدازاں انہوں نے اپنے اختتامی کلمات میں اس قسم کی ادبی محفل کے انعقاد پر بزمِ ادب برلن کی کاوش کو سراہا اور کہا کہ امام حسینؓ کی یہ قربانی صرف دین اسلام کی بقا کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے بقا کے لیے ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔

تازہ ترین