• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارسلونا: آل پارٹیز کشمیر کانفرنس، کشمیری و پاکستانی کمیونٹی کی شرکت

بارسلونا: آل پارٹیز کشمیر کانفرنس، کشمیری و پاکستانی کمیونٹی کی شرکت
شرکاء نے تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ ابھی ہمیں مسئلہ کشمیر پر کام کرنے کی بہت ضرورت ہے۔

تحریک کشمیر اسپین کے پلیٹ فارم سے آل پارٹیز کشمیر کانفرنس منعقد ہوئی جس میں سیاسی، سماجی اور فلاحی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

کانفرنس میں شریک معززین نے ’کشمیر توجہ چاہتا ہے‘ اور کس طرح دوسرے ممالک میں رہ کر کشمیریوں کی مدد کی جا سکتی ہے، جیسے موضوعات زیرِ بحث آئے۔

شرکا سے تجاویز بھی لی گئیں کہ کس طرح ہم کشمیر کاز کو یورپ بھر میں اجاگر کر سکتے ہیں اور جن لوگوں کو اس مسئلہ کا علم نہیں انہیں کس طرح مسئلہ کشمیر سے متعارف کرایا جا سکتا ہے۔

شرکاء نے تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ ابھی ہمیں مسئلہ کشمیر پر کام کرنے کی بہت ضرورت ہے، ہمیں چاہیے کہ اسپین کے مقامی اخبارات میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اشتہار دیں اور کوشش کریں کہ ہمارے صحافی مقامی صحافیوں کے ساتھ مل کر اس مسئلہ پر آرٹیکلز لکھیں اور ایڈیٹر کی ڈاک میں مسئلہ کشمیر کا خط لکھا جائے اور اسپین کے مقامی اخبارات میں ہسپانوی زبان میں بتایا جائے کہ اصل مسئلہ کیا ہے اور کس طرح بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں ظلم ڈھا رہی ہے۔

شرکاء نے کہا کہ اب ہمیں زیادہ طاقت سے ضرب لگانے کی ضرورت ہے، ہمیں اکتوبر میں ہونے والے بڑے احتجاج میں زیادہ سے زیادہ پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کو اکٹھا کرنا ہوگا تاکہ احتجاج دیکھ کر لوگ پوچھنے پر مجبور ہو جائیں کہ آخر مسئلہ کشمیر ہے کیا؟ ہمیں چاہیے کہ ہم ہسپانوی زبان سیکھیں تاکہ مقامی کمیونٹی سے ان کی زبان میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات کی جا سکے اور ہمارے نوجوان اور بچے اپنے اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹیز میں اپنے کلاس فیلوز کو مسئلہ کشمیر کے بارے میں بتائیں تاکہ وہ سب اپنے اپنے پلیٹ فارم سے اس مسئلے پر آواز بلند کر سکیں۔

شرکاء نے کہا کہ جب بھی کشمیر کے حوالے سے کوئی احتجاج ہو تو ہمیں اپنے ساتھ مقامی کمیونٹی کو بھی لانا چاہیے، اس کے لیے اُنہیں قائل کیا جائے کہ وہ ہمارے اس احتجاج میں آئیں، اسپین کی قومی و صوبائی پارلیمنٹ اور ہسپانوی پریس کلب کے سامنے مظاہرے کئے جائیں تاکہ ان لوگوں کی نظر اس معاملے کی طرف ہو، تمام مساجد میں جس دن احتجاج ہو اس میں شامل ہونے کے لیے مساجد میں اعلانات کئے جائیں۔

اسپین کی جتنی مزدور یونیز ہیں ان سے بات کی جائے تاکہ وہ اپنے اپنے پلیٹ فارم سے اس مسئلے پر بات چیت کریں، ان مزدور یونیز میں یو جی ٹی اور سی سی او قابل ذکر ہیں، کسی جگہ بڑی اسکرین لگا کر یا مقامی ہسپانوی لائبریریز میں ویڈیوز کلپس دکھائے جائیں، جن میں کشمیر میں ہونے والے مظالم کی بات ہو، قونصل خانوں اور سفارت خانوں میں کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کی تصویری نمائشیں لگائی جائیں۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معززین کا کہنا تھا کہ مقامی کمیونٹی کو مسئلہ کشمیر بتانے کے لئے کلچرل میلوں کا اہتمام کیا جائے جہاں کشمیر کے سب رنگ دکھائے جائیں، اسٹوڈنٹس، وکلاء، مقامی بزنس کمیونٹی، ڈاکٹرز اور انسانیت کے لئے کام کرنے والی ایسوسی ایشنز سے ملاقاتیں کی جائیں۔

شرکاء نے مودی سرکار اور بھارتی فوج کی کشمیر میں جاری بربریت کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔

اس موقع پر شہدائے کشمیر کے درجات کی بلندی کے لیے دعا بھی کی گئی۔

تازہ ترین