• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نعیم صدیقی

مقبوضہ کشمیر کی حالت ِزار، کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم اورہر لمحے گزرتی قیامت پر، ساری مہذّب دنیا چیخ چیخ کر دُہائیاں دے رہی ہے ، لیکن ظالم، جابر، مودی کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ دنیا بھر میں کشمیریوں کے حق میں آواز اُٹھائی جا رہی ہے،لیکن نریندر مودی کواحساس ہی نہیں کہ وہ ظلم،جبر اور نیچ پَن کی ہر حد توڑکر،کس طرح بنیادی انسانی حقوق کی دھجّیاں بکھیر رہا ہے۔ 

کئی روز سے جاری کرفیو کی سختیوں کی وجہ سے کشمیر کے مسلمانوں اورگرد و نواح کے رہایشیوں کے معمولاتِ زندگی مفلوج ہیں۔ ایک طرف انسانی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں ، تو دوسری جانب جنّت نظیر وادی کی معیشت ، زراعت اور تجارت بھی تباہ ہو کے رہ گئی ہے۔اب تک اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے، کیا کوئی ہے، جو اس طرف دھیان دے…؟؟ امن اور انسانیت کے دشمن مودی کا گھنائونا کردار ساری مہذّب دنیا کے ملکوں اور رہنمائوں کے منہ پر طمانچا ہے کہ جمہوریت کے نام نہاد عَلم بردار، امن کے سفیر بننے کا ڈراما کرنے والے مودی نے خود انسانی حقوق کا جو تماشا بنا رکھاہے،دَورِ حاضر میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ 

پر کوئی نہیں جو اس سے جواب طلب کرے۔ مقبوضہ وادی میں معصوم بچّے خوراک کی کمی کا شکار ہیں، اسپتالوں میں دوائوں کی قلّت ہے،تعلیمی ادارے بند ہیں،گھروں میں راشن ختم ہو چکا ،گھر وںسے نکلنے کی آزادی ہے، نہ اپنی بات کہنے کی ۔پوری وادی ایک جیل کا رُوپ دھار چکی ہے۔وہاں اگر کوئی آزاد ہے ،تو وہ بھارت کی قابض و ظالم مسلّح فوج ،جو کم و بیش آٹھ لاکھ کی تعداد میں مقبوضہ کشمیر کی ہر گلی ، کونے میں بھیڑیوں کی مانند معصوم کشمیری عوام کا خون پیتے نہیں تھکتی۔ 

یہ بدمعاش فوجی زبردستی گھروں میں داخل ہو جاتے ہیں،نوجوانوں پر تشدّد ،بزرگوں کی تذلیل ، خواتین کی بے حرمتی اور بچّوں کو ڈرانا ان کے فرائض میں شامل ہے۔آج ظلم کی یہ داستانیں ساری دنیا تک پہنچ رہی ہیں، تو دیکھنا یہ ہے کہ انسانی حقوق کا راگ الاپنے والے امریکا، روس،برطانیہ، جاپان،جرمنی اور فرانس جیسے مہذّب ممالک کے سربراہان آخر مودی کو کب واضح طور پر ’’شٹ اَپ کال ‘‘ دیتے ہیں۔ 

پاکستان تو اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں سمیت تمام بڑے پلیٹ فارمز پر اس مسئلے کو اُجاگر کر رہا ہے،لیکن ان کا کچھ خاص اثر ہوتا دِکھائی دے رہا ہے، نہ خاطر خواہ نتائج بر آمد ہو رہے ہیں، بلکہ اُلٹا بھارت کی جانب سے مسلسل لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی جاری ہے۔

وزیرِاعظم عمران خان نے اقوامِ متحدہ میں جنرل اسمبلی سے خطاب میں پاکستان کو درپیش عالمی مسائل اور مسئلہ کشمیر پر بات تو کی ہے، کشمیر کا مقدّمہ بھی ساری دنیا کے سامنے پیش کیا ہے،لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ اس کے نتائج کیا بر آمد ہوتے ہیں۔ یہی ظلم و ستم، نا انصافی اور سفّاکیت اگر کسی مغربی مُلک کے ساتھ ہو رہی ہوتی ،تو پوری مغربی دنیا کو ’’انسانیت، امن اور اخلاقیات‘‘ کا سبق یاد آجاتا ۔ 

پر وہ کہتے ہیں ناں کہ ’’اللہ کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے‘‘ تو معصوم کشمیریوں کا لہو بھی ایک دن ضرور رنگ لائے گا۔اگر عالمی برادری نے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں پر ہونے والے بھارتی مظالم کو روکنے کے لیے فیصلہ کُن اقدامات نہیں کیے ،تو پھر اللہ خود فیصلہ کر دے گا۔

فی الحال ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر شخص اپنی اپنی استطاعت اور طاقت کے مطابق مظلوم و معصوم مگر بہت نڈر کشمیریوں کی آواز پوری دنیا تک پہنچانے کی کوشش کرے۔

تازہ ترین