• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پستول میں گولی پھنسنے سے پولیس افسر کی جان بچ گئی

کراچی میں خداداد کالونی کے قریب دہشت گردی کی منظم واردات کے دوران ملزمان کے پستول میں گولی پھنس جانے کی وجہ سے پولیس افسر کی جان بچ گئی۔

سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے پولیس افسر پر حملے کے بلائنڈ کیس کی تفتیش میں کافی پیش رفت ہو رہی ہے اور آئندہ چند دنوں میں اہم انکشافات متوقع ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق شارع قائدین اور خداداد کالونی سگنل کے اطراف کے علاقے کے مختلف کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرلی گئی ہیں جن میں ایک کیمرے کی فوٹیج پولیس کی تفتیش میں بہت معاون ثابت ہو رہی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق اس سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار 3 ملزمان شارع قائدین پر پہلے سے سب انسپکٹر سید غوث عالم کے انتظار میں تھے۔ ملزمان کی سڑک کنارے موجودگی سے لگتا ہے کہ انہوں نے پولیس افسر کی روزانہ اپنے بچوں کو اسکول چھوڑنے کی معمول کی آمدورفت کی مکمل ریکی کر رکھی تھی۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ موٹرسائیکل چلانے والے دونوں ملزمان نے ہیلمٹ پہن رکھے تھے جبکہ ایک موٹرسائیکل کی عقبی نشت پر بیٹھے دہشت گرد نے کیپ لگا رکھی تھی۔

موٹر سائیکل پر سوار تنہا شخص کے پاس پستول تھا جونہی سب انسپکٹر غوث عالم کی گاڑی ان کے قریب آئی تو تنہا شخص نے اپنے لباس سے پستول نکال کر دوسری موٹر سائیکل کے پیچھے بیٹھے کیپ پہنے ملزم کو دی۔ یہی شخص اس ٹارگٹڈ واردات کا شوٹر تھا جس نے سید غوث عالم کی گاڑی کی ڈرائیونگ سیٹ کی طرف جا کر فائرنگ کی۔ ایک گولی چلی جو گیٹ کے شیشے میں سوراخ کرتے ہوئے ڈرائیونگ سیٹ پر موجود غوث عالم کے چہرے پر لگی تاہم خول پستول میں پھنس گیا، ملزم نے دوسری گولی چلانے کی کوشش کی تاہم پستول لوڈ نہیں ہو سکا۔

اس دوران پولیس افسر  کی گاڑی آگے جاکر رکشہ سے ٹکرا گئی اور بھگدڑ مچنے کی وجہ سے ملزمان فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق پہلی گولی پستول میں پھنس جانے کی وجہ سے جائے وقوعہ سے کوئی خول نہیں مل سکا۔ پولیس دیگر کیمروں کی مدد سے بھی ملزمان کو تلاش کررہی ہے۔

تازہ ترین