• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فضل الرحمن کا آزادی مارچ،پلان بی کسی کو علم نہیں،روکنے کی صورت میں اعلان ہوگا

کراچی(مطلوب حسین /اسٹاف رپورٹر) مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے آزادی مارچ کے حوالے سےپلان "بی" اور" سی" کا بارہا ذکر کیا جارہا ہے تاہم پلان بی کیا ہے کسی کو نہیں معلوم ،وقت آنے پر ہی اس کا اعلان ہوگا،پلان بی کا اعلان آزادی مارچ کے آغاز کے بعد یعنی 27 اکتوبر2019 کو ملک بھرسے نکلنے والی ریلیوں کو حکومتی حلقوں کی جانب سے بذور طاقت روکنے کی صورت میں اعلان کیا جائے گا،سوشل میڈیا پر جمعیت علماء اسلام (ف) کی ذیلی تنظیم انصار اسلام کےکارکنوں کی تربیتی مشقوں کی ویڈیوز اور تصاویر بھی اس سلسلے میں توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے ،انصار اسلام کے رضاکاروں کے ہاتھوں میں سیاہ اور سفید پٹیاں لگے ڈنڈےبھی زیر بحث ہے تاہم جمعیت کے رہنمائوں کی جانب سے مسلسل یہی کہا گیا ہے کہ انکا آزادی مارچ پر امن ہوگا،اس سلسلے میں جمعیت علماء اسلام اس سے قبل ملک بھر میں ہونے والے 15 سے زائد ملین مارچ کاحوالے دیتی ہے کہ ان مارچ میں ایک شیشہ بھی نہیں ٹوٹا جو جمعیت کے کارکنان کے پر امن ہونے کی دلیل ہے، جمعیت علماء اسلام (ف) سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات سمیع اللہ سواتی نے جنگ سے بات کرتے ہوئےکہا ہے کہ انصار اسلام جمعیت کی نظم کا حصہ ہے اور جمعیت کے جلسوں کے انتظامی امور کی ذمہ داریانصار اسلام کی ہی رہی ہے۔انصار اسلام کے کارکنان ماضی میں ہونے والے ہر جلسے جلوس میں شریک ہوکر انتظامات کرتے رہے ہیں،انصار اسلام کے رضاکاروں پر تنقید بلاوجہ کی جارہی ہے۔انصار اسلام کے رضاکاروں کے ہاتھ میں موجودرہنے والا ڈنڈا کسی تشدد کے مقصد کے لئے نہیں ہوتا اس ڈنڈے کے ذریعہ حصار بنایا جاتا ہے۔چونکہ آزادی مارچ کا حجم بہت بڑا ہوگا اس لئے انصار اسلام کے رضاکاروں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جو 31 اکتوبر سے قبل ہی اسلام آباد پہنچ جائیں گے۔ واضح رہے کہ جمعیت علماء اسلام (ف) کی جانب سے اعلان کئے گئے آزادی مارچ کے مطابق ملک بھر سے آزادی مارچ کے شرکاء27 اکتوبر کو مقبوضہ کشمیر پر بھارتی جارحیت کے خلاف کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجتی کرتے ہوئے آزادی مارچ کا آغاز کریں گے اور شیڈول کے مطابق 31 اکتوبر کو آزادی مارچ کے شرکاء اسلام آباد میں داخل ہونگے ،27 اکتوبر سے 31 اکتوبر تک 5 دن اور 4 راتوں کا سفر شامل ہے، اس دوران شرکاء مختلف مقامات پر قیام کریں گے اور ریلی کے شرکاء کو پر جوش رکھنے کے لئے قائدین کےجگہ جگہ شرکاء سے خطاب بھی کریں گے۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے قائدین کی جانب سے یہ اعلان بھی کیا گیا ہے کہ آزادی مارچ کو اسلام آباد میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تو ملک بھر میں احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے،کیا ملک بھی احتجاجی دھرنے دینے کا ارادہ "پلان بی"ہے؟اس بات کا جواب آنے والا وقت ہی بتاسکتا ہے۔

تازہ ترین