• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیرس میں پیر کو ہونے والے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس میں پاکستانی وفد نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں بڑی مہارت اور ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ اپنا کیس پیش کیا جس پر پاکستان کی نئی رسک اسسمنٹ اسٹڈی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جو پاکستان کے نقطۂ نظر سے ایک اچھی پیش رفت ہے۔ پاکستان اس وقت ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہے اور بھارت ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے کہ اس کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرا کے اسے دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ملکوں میں شامل کرائے۔ اگرچہ حتمی فیصلہ جمعہ کو ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا تاہم اعداد و شمار کی روشنی میں پاکستان کا کیس بہت مضبوط ہے اور لگتا ہے کہ پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالا جائے یا نہیں مگر اس کے بلیک لسٹ میں ڈالے جانے کے خطرات بڑی حد تک کم ہو گئے ہیں۔ پیر کے اجلاس میں ایشیا پیسفک گروپ کی رپورٹ کی توثیق کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی اور کرپشن کے خلاف 40میں سے 36اہداف میں پیش رفت کی۔ صرف چار اہداف پر کام باقی ہے جن کے بارے میں اسے پراسیکیوشن بہتر بنانے کے لئے کہا گیا ہےجبکہ اہداف پورے کرنے کے لئے پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی گئی۔ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت اقتصادی امور کے وزیر حماد اظہر نے کی۔ وفد کے تمام ارکان نے شرکا کی طرف سے کئے جانے والے سوالوں خصوصاً بھارتی وفد کے سوالات کے ٹھوس جواب دیئے ایک خفیہ دستاویز بھی پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ امریکہ، برطانیہ، سعودی عرب، چین، ملائشیا اور یورپی ملکوں سمیت 15ممالک سے دہشت گردوں کو پیسہ مل رہا ہے۔ پاکستان نے اس سلسلے میں قانونی معاونت کے لئے دوسرے ملکوں کو 75خطوط لکھے جن کا جواب نہیں ملا، 15ممالک کے ساتھ ثبوتوں کا تبادلہ ہوا، 18دہشت گرد تنظیمیں ایسی ہیں جو پاکستان میں غیر ریاستی عناصر کو بڑی مالی معاونت فراہم کر رہی ہیں۔ پاکستان جن دہشت گرد تنظیموں کے حوالے سے عالمی تعاون مانگ رہا ہے ان میں ٹی ٹی پی، لشکر جھنگوی، جے یو اے، حرکت الانصار، داعش، القاعدہ، امارات اسلامیہ، تحریک طالبان سوات، بی ایل اے، بلوچ ری پبلکن آرمی، حماس سے متلعقہ تنظیمیں وغیرہ شامل ہیں۔ ان تنظیموں کے آلہ کار برطانوی دہشت گردوں کے ذریعے بینکوں کی وساطت سے پاکستان میں رقوم منتقل کر رہے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان اپنے طور پر دہشت گردوں کی مالی اعانت روکنے کی خاطر عالمی تعاون بڑھانے کے لئے قانون سازی بھی کر رہا ہے۔ مختلف تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 62دہشت گردوں کو سزائیں دی جا چکی ہیں اور 750سے زائد مقدمات قائم کئے گئے ہیں۔ ایف اے ٹی ایف کی سفارش پر جماعت الدعوۃ کی 150جائیدادیں ضبط کی گئی ہیں۔ پیرس کے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلوانے کے لئے 12ممالک کی حمایت درکار ہو گی جو ناممکن نہیں۔ چین، ترکی اور ملائشیا کھلے بندوں پاکستان کے ساتھ ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے مطابق بھارت پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کرانے کے لئے مختلف ملکوں سے رابطے کر کے انہیں گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن بھارت جو مرضی چالیں چلے دنیا پر یہ حقیقت واضح ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔ ایف اے ٹی ایف نے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لئے جو اہداف دیئے تھے پاکستان نے مختصر مدت میں چار کے سوا سب پر موثر پیش رفت کی ہے اس لئے توقع ہے کہ پاکستان کے خلاف پابندیوں کا بھارتی خواب پورا نہیں ہوگا۔

تازہ ترین