• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کینیڈا کا ترکی کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کا اعلان

کینیڈا نے ترکی کو ہتھیاروں کی نئی فروخت روکنے کا اعلان کر دیا، جبکہ ترک صدر رجب طیب اردوان کہتے ہیں کہ شام میں جنگ بندی کا اعلان نہیں کر سکتے، امریکی پابندیوں سے پریشان نہیں ہیں۔

شامی پناہ گزینوں کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانے کے لیے ترک فوج کی شام میں پیش قدمی جاری ہے، ترکی کا دعویٰ ہے کہ کردوں کی جانب سے پناہ گزینوں کی واپسی میں شدید رکاوٹیں تھیں جنہیں دور کرنے کے لیے اس نے فوجی کارروائی کی ہے۔

شام میں ترکی کے حملے دوسرے ہفتے میں داخل ہوگئے ہیں، ادھر شام میں ترک حامی گروپ بھی سامنے آگیا، جس کے حملے میں شام کے 2 فوجی مارے گئے ہیں۔

ترکی کے صدر طیب اردوان نے امریکا کی جنگ بندی کی پیشکش اور کارروائی روکنے کےلیے دباؤ مسترد کردیا اور کہا کہ ترکی کو امریکی پابندیوں سے کوئی پریشانی نہیں، نہ ہی شمالی شہر ’من بیج‘ میں شامی افواج کی موجودگی اس کے لیے نقصان دہ ہے۔

ترکی نے کردوں اور شامی فوج کے معاہدے کی مذمت کرتے ہوئے اسے گندی ڈیل قرار دیا ہے، ترک صدر کے ترجمان نے الزام لگایا کہ کردوں نے مغربی طاقتوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے جان بوجھ کر داعش کے قیدی آزاد کیے۔

ترک صدر نے گزشتہ روز روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے فون پر بات کی اور انہیں بتایاکہ ترکی کی کارروائی شام کی سالمیت کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مددگار ثابت ہوگی۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپو اور نائب صدر مائیک پنس آج ترکی جائیں گے، جہاں مائیک پنس ترک صدر سے ملاقات میں جنگ بندی پر زور دینے کے ساتھ انہیں امریکی پابندیوں سے بھی آگاہ کریں گے۔

امریکی صدر ٹرمپ کہتےہیں کہ اگر ترکی کےخلاف پابندیاں ناکام ہوئیں تو ان کے پاس ترکی کے خلاف اور بھی بہت کچھ ہے۔

امریکی حکومت نے ترکی کے سرکاری ہلک بینک کے خلاف ایران پر اقتصادی پابندیوں سے بچنے کے لیے اربوں ڈالر کی اسکیم میں حصہ لینے کے الزامات عائد کر دیے ہیں، ادھر کئی یورپی ممالک کے بعد کینیڈا نے بھی ترکی کے ساتھ اسلحے کا نیا معاہدہ عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔

تازہ ترین