• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جائیداد کی ای رجسٹریشن ، سب رجسٹرار کا عہدہ ختم ہو جائے گا

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سندھ روشن شیخ نے کہا ہے کہ کراچی کی 54 فیصد آبادی کچی آبادیوں پر مشتمل ہے،بین الاقوامی طور پر کیے گئے مطالعے کے مطابق کسی بھی شہر کی کچی آبادیاں 70 فیصد ہوجائیں تو ان شہروں میں خانہ جنگی کے خطرات پیدا ہوجاتے ہیں ، سندھ میں جائیدادوں کی ای رجسٹریشن کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں جس کے بعد سب رجسٹرار کے عہدے ختم ہوجائیں گے اور رجسٹریشن کے عمل میں کرپشن کا بھی خاتمہ ہوجائے گاایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) غیر قانونی تعمیرات کی نشاندہی کرے،حکومت سندھ ان غیر قانونی عمارتوں کی مسماری تک چین سے نہیں بیٹھے گی، ان خیالات کا اظہار انھوں نے آباد ہائوس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔روشن شیخ نے کہا کہ پاکستان میں گھروں میں سالانہ ساڑھے 3 لاکھ گھروں کی طلب ہے،اس طلب کو حکومت اور نجی تعمیراتی شعبے پورا نہیں کریں گے تو کچی آبادیوں میں اضافہ ہوتا ہے ۔ آباد کے چیئرمیں محسن شیخانی نے کہا کہ کراچی شہر کا سب سے بڑا مسئلہ غیر قانونی تعمیرا ت ہے، غیر قانونی اور ناقص تعمیرات سے انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ غیرقانونی تعمیرات کرنے والے ناقص مٹیریل استعمال کرتے ہیں اور 80/80 گز کے پلاٹ پر 8/8 منزلہ عمارتیں تعمیر کی جاتی ہیں، کراچی میں زلزلہ کی صورت میں لاکھوں افراد کی جانوں کو خطرات لاحق ہیں۔انھوں نے کہا کہ آباد کے ممبران قواعد وضوبط کے بغیر کام شروع نہیں کرتے،پروجیکٹ کی منظوری کے لیے 18 اداروں سے اجازت لینی پڑتی ہے جس میں 2 سے ڈھائی سال لگ جاتے ہیں۔

تازہ ترین