• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سمارٹ موٹرویز پر ہارڈشولڈر کا نہ ہونا تشویش کا باعث بن گیا

لندن (نیوز ڈیسک) ایم6حادثے کے بعد سمارٹ موٹرویز نے سنجیدہ معاملات اٹھا دیئے، یہ موٹروے ان مباحثہ خیز روڈز میں سے ایک ہے جس پر گزشتہ سال مئی میں حادثے میں 8سالہ لڑکا ہلاک ہوگیا تھا۔ اس سلسلے میں انکوائری میں کورونر نے سمارٹ موٹروے کی سیفٹی سے متعلق اعتراضات اٹھائے ہیں۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ہلاک ہونے والے لڑکے کے دادا نے اپنی کار ہارڈشولڈر جوکہ ایم6میں سمارٹ موٹروے لین کے طور پر استعمال ہوتی ہے، پر کھڑی کی اور پیچھے سے 56میل فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والی لاری اس سے ٹکرا گئی تھی اور لیسٹر کا رہائشی دیونارائن موقع پر ہلاک ہوگیا تھا۔ ویسٹ مڈلینڈز علاقے کی کورونر ایمابرائون نے سوالات اٹھائے کہ ہارڈشولڈر کی غیرموجودگی باعث تشویش بن گئی جس کے باعث زندگی خطرے میں پڑجاتی ہے کیونکہ کوئی ایسی ٹیکنالوجی بھی استعمال نہیں ہورہی جو تنہا کھڑی گاڑی کو ٹریک کرسکے۔ اخبار ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ہائی ویز انگلینڈ سے معلومات طلب کرلی ہیں کہ بتایا جائے کہ اکیلی کھڑی گاڑی کا وہ کیسے پتہ لگائیں گے۔ ہائی وے کے ایک آفیسر نے انکوائری میں بتایا کہ ہم ایک راڈار سسٹم کی آزمائش کررہے ہیں جو ایسی گاڑیوں کا پتہ لگائے گا اور فی الحال ہم پبلک، پولیس یا سی سی ٹی وی کے کسی ملازم کی کال پر انحصار کرتے ہیں۔ دیونارائن کے والدین نے سمارٹ موٹرویز کے نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔ سمارٹ موٹرویز پر ہارڈ شولڈر کو مستقل یا جزوی لین کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ موٹرنگ گروپس نے اس پر خدشات کا اظہار کیا ہے کہ ان پر کھڑی گاڑی پیچھے سے کسی دوسری گاڑی کی ٹکر کا شکار ہوسکتی ہے۔ ہائی ویز انگلینڈ کے ترجمان نے زور دیا کہ سمارٹ موٹرویز کی وجہ سے گاڑیوں کے ٹکرانے میں کمی ہوئی ہے اور ٹریفک جام میں بھی کمی ہوئی ہے۔ ان پر ایک جانی نقصان ہمارے لئے بہت بڑا نقصان ہوتا ہے۔
تازہ ترین