• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

وزیراعظم کے استعفے تک مذاکرات نہیں ہوں گے، فضل الرحمٰن

لاہور،اسلام آباد ، لاڑکانہ (نمائندہ جنگ،آئی این پی، صباح نیوز) جمعیت علمائےاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے استعفے تک مذاکرات نہیں ہونگے، نئے انتخابات کرائے جائیں جو بھی نتائج ہوئےقبول کرینگے۔

وزیراعظم کے استعفے تک مذاکرات نہیں ہوں گے، فضل الرحمٰن


چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حکومت کو گھر بھیجنے کے مطالبے پر مولانافضل الرحمٰن کے ساتھ ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کیخلاف احتجاجی تحریک میں ہر اول دستہ ہونگے۔اپوزیشن سے ملکرنئے انتخابات کیلئے ملک گیرمہم چلائیں گے۔ 

پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ موجودہ صورتحال پرگول میز کانفرنس بلائی جائے، مولانا کو میں لیکر آئونگا، آزادی مارچ میں بھرپور شریک ہونگے ۔

گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر پختون خواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر یعقوب خان ناصر سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کر تے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم کے استعفے کی صورت میں ہی مذاکرات کرینگے۔

 عوام کی ایک ہی آواز ہے کہ نئے الیکشن کرائے جائیں، نئے الیکشن کے بعد جو بھی جیتے گا ہم نتائج قبول کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ انصار الاسلام رضاکار فورس ہے، حکومت بات کا بتنگڑ بناکر خوف پھیلا رہی ہے۔ 

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ آئین کی حکمرانی اور اداروں کےحدود میں رہ کر کام کرنے کے مطالبے پر دوسری رائے نہیں ہوسکتی ۔چارسو ادارے بیچے جارہے ہیں ،قوم نے 10ماہ میں جعلی الیکشن کے نتائج دیکھ لئے ہی۔ 

اس موقع پر پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ خواہش ہے کہ افواج پاکستان سمیت تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں ،موجودہ صورتحال میں تمام ادارے ایک گول میز کانفرنس بلائیں، سب مل کر بات کریں.

مولانا فضل الرحمن کو اس گول میز کانفرنس میں لیکر آؤں گا، ہم آزادی مارچ میں شرکت کریں گے، اگر تنگ کیا گیا تو ا یسا جمہوری ہنگامہ کھڑا کریں گے کہ جام کمال کی حکومت جام کردیں گے۔

تازہ ترین