• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ملکی حالات کی وجہ سے مولانا سے بات کرنا چاہتے ہیں، پرویزخٹک

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہاہے کہ ملک کے حالات کی وجہ سے مولانا سے بات کرنا چاہتے ہیں۔

پرویز خٹک کی جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو


مذاکرات کے لئے ہمارے دروازے کھلے ہوئے ہیں، سینئر تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ پرویز خٹک کی سربراہی میں کمیٹی بنانے سے اندازہ ہوتا ہے کہ عمران خان مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہیں،میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت سمجھتی ہے کہ مولانا کو دھرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا، لیکن ماضی کی مثالیں بتاتی ہیں کہ دھرنوں کی سیاست سے ملک کو نقصان تو ہوتا ہے مگر سیاسی جماعتوں کو فائدہ ہوتا ہے۔

ماضی میں پی ٹی آئی کو دھرنے میں کامیابی نہیں ہوئی لیکن اس کی وجہ سے بڑے فائدے حاصل ہوئے۔وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت اور جمہوریت کی حامی ہے، مولانا فضل الرحمٰن سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنائی گئی ہے، میں خود مولانا فضل الرحمٰن سے جاکر بات کروں گا، موجودہ حالات میں اپوزیشن کو احتجاج سے گریز کرنا چاہئے، ملک کے حالات کی وجہ سے مولانا سے بات کرنا چاہتے ہیں، مذاکرات کے لئے ہمارے دروازے کھلے ہوئے ہیں، مولانافضل الرحمٰن سے بات کرنے کا آئیڈیا وزیراعظم عمران خان کا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کوئی ایسا مسئلہ ہے تو اس کے حل نکالنے کیلئے بات ہوسکتی ہے، ان کا ایجنڈا حکومت گرانا یا عمران خان کو ہٹانا ہے تو بات مشکل ہوجائے گی، منتخب حکومت کو اس طرح کوئی نہیں ہٹا سکتا ہے۔ 

پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی پر قائم کمیٹی میں اپوزیشن نے ثبوت نہیں دیئے، احتجاج کرنا سب کا حق ہے لیکن اس کے پیچھے کوئی ایجنڈا ہونا چاہئے، مولانا اپنا کام کرتے رہیں حکومت نے اپنی منصوبہ بندی کرنی ہے،اے این پی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطے کریں گے، کل ہماری پی ٹی ایم کے ساتھ میٹنگ ہے ،ان سے کہہ رہے ہیں کہ قومی ایجنڈے پر آجائیں تو ان کی سپورٹ پر تیار ہیں۔

وزیراعظم نے مجھے مینڈیٹ دیا ہے کہ اپوزیشن سے بات کریں کہ ایشوز کیا ہیں، اپوزیشن کسی ایشو پر تجویز دینا چاہتی ہے تو بات کرنے کیلئے تیار ہیں، مولانا فضل الرحمٰن کے پاس ملک کی بہتری کیلئے تجاویز ہیں تو عمران خان سب سے بات کرسکتے ہیں۔

سینئر تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ پرویز خٹک کی سربراہی میں کمیٹی بنانے سے اندازہ ہوتا ہے کہ عمران خان مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہیں سلیم صافی کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب کا تجزیہ ہے کہ ان کے پاس کھونے کیلئے کچھ نہیں ہے، مولانا مکمل ناکام بھی ہوتے ہیں تو انہیں کوئی نقصان نہیں ہوگا، مولانا فضل الرحمٰن کو دھرنے کے اعلان سے ہی ناقابل تصور فائدہ ہوا ہے۔

آج ملک کے لبرل طبقات میں بھی مولانا کیلئے نرم گوشتہ پیدا ہوگیا ہے، مولانا سمجھتے ہیں کہ وہ گھٹن اور جبر کے شکار طبقات کی ترجمانی کررہے ہیں، مولانا کی مقبولیت پہلی دفعہ مذہبی حلقوں سے باہر لبرل حلقوں میں بھی پیدا ہورہی ہے۔

میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئےمزید کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت سمجھتی ہے کہ مولانا کو دھرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا، لیکن ماضی کی مثالیں بتاتی ہیں کہ دھرنوں کی سیاست سے ملک کو نقصان تو ہوتا ہے مگر سیاسی جماعتوں کو فائدہ ہوتا ہے۔

ماضی میں پی ٹی آئی کو دھرنے میں کامیابی نہیں ہوئی لیکن اس کی وجہ سے بڑے فائدے حاصل ہوئے، تحریک انصاف اس دھرنے کے بعد بڑی اپوزیشن جماعت بن کرابھری، اس نے میڈیا ، الیکشن کمیشن اور عدلیہ پر دباؤ ڈالا، اس دوران پاناما اسکینڈل سامنے آیا تو عدالت کو اس پر ایکشن لینا پڑا۔

دھرنے ہی کی وجہ سے تحریک انصاف نے ایک اہم ادارے کی توجہ حاصل کی، دھرنے کے دوران اس وقت کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے عمران خان سے ملاقات کی، اس صورتحال میں پی ٹی آئی کو اپنے کارکنوں کو اکٹھا کرنے، اسٹریٹ پاور دکھانے، میڈیا کوریج حاصل کرنے میں کافی مدد ملی۔

تازہ ترین