• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن سے پہلے اور بعد میں کہیں نہ کہیں کچھ غلط ہورہا ہے، ملک احمد

کراچی (ٹی وی رپورٹ)حکومت بہتر طریقے سے مولانا کو اینگیج کرسکتی تھی حکومتی وزراء نے معاملات بگاڑ دئیے،اس طرح کا چیلنج جب کسی حکومت کو ہوتا ہے تو ڈائیلاگ ہی راستہ ہوتا ہے عمران خان نے جب دھرنا دیا ہوا تھا تب باقاعدہ مذاکرات کے لئے ٹیمیں جایا کرتی تھیں اور صورتحال یہ ہے کہ سیاست کا درجہ حرارت اتنا بڑھ گیا ہے جس میں حکومتی وزیروں نے اپنا حصہ ڈالا ہے۔اب جا کر کمیٹی بنائی گئی غالباً اچھا فیصلہ ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ اس میں دیر تو نہیں ہوگئی اگر مقصد یہ ہوگا کہ مولانا کو نکلنے نہیں دینا ہے یا واپس بھیجنا ہے تب تو کچھ نہیں ہونے جارہا اور اگر اینگیج کرنا ہے تو ایشو پر بات ہوگی ، جتنی مرضی مفاہمت کوشش کرلیں سعودی عرب اور ایران میں ہمارے بس کی بات نہیں ہے اس حوالے سے چھ بڑی عالمی پاورز ناکام ہوچکی ہیں ان خیالات کا اظہار تجزیہ کار سلیم بخاری نے جیو کے پروگرام ’آپس کی بات ‘میں میزبان منیب فاروق سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔پروگرام میں تحریک انصاف کے ولید اقبال اور مسلم لیگ نون کے ملک احمد خان بھی شامل گفتگو رہے۔ملک احمد خان نے کہاکہ الیکشن سے پہلے اور بعد میں مسلسل کہیں نہ کہیں کچھ غلط ہورہا ہے،ولید اقبال نے کہا کہ آج دس بارہ دن سے یہی دیکھ رہا ہوں کہ مولانا کے دھرنے کے حوالے سے ہی بات کی جارہی ہے کیا پچھلے چودہ پندرہ دن میں کوئی اور موضوع نہیں ہے بات کرنے کاسعودی عرب اور ایران کے حوالے سے پاکستان بھرپور کردار ادا کر رہا ہے اس پر کوئی بات نہیں ہو رہی۔پرنس ولیم پاکستان آئے ہوئے ہیں انہوں نے کس قسم کی رائے کا اظہار کیا انہوں نے پاکستان کی بہت سے مثبت باتیں گنوائیں روشن مستقبل کے حوالے سے بات کی ان چیزوں پر کوئی بات نہیں ہو رہی۔ اگر سیاست کے بارہویں کھلاڑی پاکستان کے مفادمیں کچھ کر رہے ہیں اور پرامن طریقے سے کر رہے ہیں تو پاکستان اس کا آئین اجازت دیتا ہے ہم اس کو ویلکم کریں گے لیکن ایسا کوئی کام جس سے پاکستان پر آنچ آئے اس حوالے سے بھی قانون اور آئین کے مطابق ہوگا۔ملک احمد خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن سے اختلاف کیا جاسکتا ہے لیکن سیاست میں وہ اپنی ایک حیثیت رکھتے ہیں۔ مولانا کی بنیادی شرط یہ ہے کہ عمران خان استعفیٰ دیں دوسرا وہ کہہ رہے ہیں میں اس حکومت کو تسلیم نہیں کرتا اور پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ کہہ رہے ہیں کہ ہم سے غلطی ہوئی مولانا کی بات پہلے ہی تسلیم کرلینی چاہیے تھی۔
تازہ ترین