• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موٹے افراد کے پھیپھڑوں میں چکنائی کی موجودگی کا انکشاف

لندن (پی اے) پہلی بار زائد وزن کے حامل یا موٹاپے کا شکار افراد کے پھیپھڑوں میں چکنائی کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

آسٹریلوی ریسرچرز نے52افراد کے پھیپھڑوں کا تجزیہ کیا، جس سے معلوم ہوا کہ جن کا جسمانی وزن جانچنے کا انڈیکس (بی ایم آئی) جتنا زیادہ ہے اتنی ہی اس کے پھیپھڑوں میں چکنائی کی مقدار زیادہ پائی گئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کی تحقیق کے نتائج سے فاضل وزن یا موٹاپے کی کٹیگری میں آنے والے افراد میں دمہ کا زیادہ خطرہ کیوں ہوتا ہے، یورپین ریپیریٹری جرنل میں شائع اس تحقیقی رپورٹ میں سائنسدانوں نے مرنے کے بعد تحقیق کے لئے عطیہ کئے گئے پھیپھڑوں کا جائزہ لیا۔ 15

میں دمہ کی شکایت نہیں پائی گئی تھی۔ 21میں دمہ کی تشخیص ہوچکی تھی، مگر وہ کسی دوسری بیماری کے سبب مرے اور16 موت دمہ کی بیماری سے ہی ہوئی تھی۔

سائنسدانوں نے پھیپھڑوں کے ائر ویز کی دیواروں میں ایڈی پوس (چکنائی والے) ٹشو دیکھے اور یہ بڑے بی ایم آئی کے حامل افراد میں زیادہ پائے گئے تھے۔ ان میں چکنائی کی زیادتی ان کی ساخت کو بدل دیتی ہے۔ جس سے پھیپھڑوں میں سوجن ہوجاتی ہے اور موٹے افراد میں دمہ کی بیماری کی بڑی وجہ ہے۔

تحقیق میں شامل یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر پیٹر نوبل کا کہنا تھا کہ ہم نے یہ دیکھا کہ چربی کی زیادتی ایئر ویز کی دیواروں میں جمع ہوجاتے ہیں، جس کی وجہ سے پھیپھڑوں میں سوجن ہونے لگتی ہے اور ہمارا خیال ہے کہ یہ دیواروں میں سختی بڑھا دیتی ہے جو ہوا کے آنے جانے کو محدود کردیتی ہے، جس سے دمہ کی شکایات بڑھ جاتی ہیں۔

برٹش تھوریسک سوسائٹی سے وابستہ ڈاکٹر الزبتھ سیپی کا کہنا تھا کہ یہ پہلی دفعہ پتہ چلا ہے کہ جسمانی وزن پھیپھڑوں میں ایئر ویز کے اسٹرکچر کو متاثر کرتا ہے۔

تازہ ترین