• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

دھرنے کی پروا نہیں، احتجاج ہوتے رہتے ہیں، خوفزدہ ہیں نہ پریشان، مدارس کے طلبا کو بہکایا جارہا ہے، فوج کیخلاف باتیں کرنے والے ملک کے خیرخواہ نہیں، وزیراعظم

اسلام آباد (نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آزادی مارچ سے خوفزدہ ہیں نہ کوئی پریشانی ہے‘ دھرنے کی پرواہ نہیں‘مدارس کے طلباء کو بہکایا جارہا ہے‘ مدارس کو سیاسی طور پر استعمال نہیں کرنے دیں گے۔

حکومت کی کوشش ہے کہ دینی مدارس کے بچوں کو حکومتی سرپرستی فراہم کریں‘ حکومتوں میں دھرنے اور احتجاج ہوتے رہتے ہیں، افواج اور اداروں کے بارے میں باتیں کرنے والے ملک کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے‘ کون سا مسلمان ہے جو ختم نبوت کا پہرے دار نہیں؟ پورے ملک میں بہت جلد یکساں نظام تعلیم نافذ کر دیا جائے گا۔

 افواج اور اداروں کے بارے میں باتیں کرنے والے ملک کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے، وزیراعظم


وہ علماءو مشائخ کے وفد سے بات چیت کر رہے تھے جنہوں نے جمعہ کو یہاں وزیرِ اعظم آفس میں ان سے ملاقات کی۔ دریں اثناءعمران خان نے جمعہ کو کشمیری عوام سے یکجہتی کے موقع پرسماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں کہا کہ مودی سمجھتا ہے کہ9لاکھ فوج کے ذریعے وہ کشمیریوں کو خاموش کرا کے اپنا قبضہ جمانے میں کامیاب رہے گا۔

بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ فوج دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے نہیں بلکہ 80 لاکھ کشمیریوں کو دھمکانے کے لئے رکھی ہوئی ہے۔ مودی اب خوف زدہ ہے اور جانتا ہے کہ جونہی کرفیو اٹھایا جائے گا زبردست خونریزی ہوگی اور کشمیریوں کو محکوم بنانے کا واحد یہی راستہ بچے گا۔

علاوہ ازیں عمران خان نےذخیرہ اندوزوں کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کا حکم ‘ ملک میں مصنوعی مہنگائی پیدا کرنے والے عناصر کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی‘احساس پروگرام کے تحت مستحق اور غریب لوگوں میں آٹے کے تھیلے کی تقسیم کے پروگرام کا جلد از جلد اجراء کرنے اور ملک بھر کے یوٹیلٹی اسٹوروں پر اشیائے ضروریہ کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کردیں۔

وزیر اعظم نے یہ ہدایات اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کا جائزہ لینے اور افراط زر پر قابو پانے کے حوالے سے جمعہ کو وزیراعظم آفس میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ تمام صوبائی حکومتیں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھیں۔ وزیرِ اعظم کا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کا حکم بھی دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ وزیرِ اعظم نے کہا کہ صوبائی حکومتیں اس بات کو یقینی بنائیں کہ کاشت کار اور کسان کا استحصال نہ ہو اور آڑھتی ناجائز منافع خوری نہ کریں۔

قبل ازیں علماء مشائخ کے وفدسے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ اس وقت تعلیم کے شعبے میں مختلف نظام اور نصاب رائج ہیں جس سے نہ صرف معاشرہ تقسیم کا شکار ہے بلکہ مختلف طبقات میں غلط فہمیاں پیدا ہوتی ہیں‘ تعلیم کے شعبے میں رائج متوازی نظام قوم کے اتحاد اور ہم آہنگی کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ نظام و نصاب تعلیم میں اصلاحات کی جائیں اور اس ضمن میں علمائے کرام کا تعاون ازحد ضروری ہے۔

نمائندہ جنگ کے مطابق باوثوق ذرائع کا کہناہے کہ وزیر اعظم نے مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ پر صرف چار جملے بولے۔ عمران خان نے کہا کہ آزادی مارچ سے نہ تو خوفزدہ ہیں نہ کوئی پریشانی ہے۔ مدارس کو سیاسی طور پر استعمال نہیں کرنے دیں گے‘ حکومتوں میں دھرنے اور احتجاج ہوتے رہتے ہیں، احتجاج معمول ہے حکومت کو کوئی پریشانی نہیں۔

ذرائع کے مطابق اس موقع پرعمران خان نے کہا کہ افواج اور اداروں کے بارے میں باتیں کرنے والے ملک کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے، وزیر اعظم نے پاکستان کو سعودی ایران کشیدگی ختم کرانے میں بہت کامیابی ملی۔

اس وقت پوری قوم کواتحاد کی ضرورت ہے ، دینی مدارس میں انقلابی ریفارمز لے کر آ رہے ہیں، پورے ملک میں بہت جلد یکساں نظام تعلیم نافذ کر دیا جائے گا۔

تازہ ترین