• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونیورسٹیوں کے اختیارات وزیر اعلیٰ کے پاس ہونے چاہئیں،بار کونسل

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) بلوچستان بار کونسل کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی تعیناتی کے حوالے سے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے اس اہم عہدے کیلئے مقامی قابل لوگوں کو نظر انداز کرکے ایک متعصب وائس چانسلر کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے جس کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کی جائیگی، ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد تمام اختیارات صوبائی حکومت کے پاس ہونے چاہئیں اختیارات کے منتقلی کیلئے بلوچستان کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ بلوچستان بار کونسل بھر پور انداز میں آئینی و قانونی معاونت کریگی، بیان میں کہا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کی روح سے یونیورسٹی کے تمام اختیارات وزیر اعلیٰ کے پاس ہونے ہونا چاہئے جس طرح سند ھ اسمبلی کے ایکٹ کے ذریعے تمام اختیارات وزیر اعلیٰ کے پاس ہیں بلوچستان اسمبلی بھی اپنا آئینی کردار ادا کرے بیان میں کہا گیاکہ گورنر کے پاس اٹھارہویں آئینی ترمیم کے بعدکوئی اختیارات نہیں ہونے چاہئیں، بیان کہا گیا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی میں خواتین اساتذہ اور طالبات کو ہراساں کرنا اور تاحال وائس چانسلر کے خلاف کارروائی نہ کرنا ایک سوالیہ نشان ہے، بیان میں کہا گیاکہ سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی میں آئینی وقانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے اور من پسندوائس چانسلر کی تعیناتی کیلئے عمر اور تجربہ کو کم کیا گیا جو یونیورسٹی کے ایکٹ کےخلاف ہے جبکہ پرو وائس چانسلرز کی پوسٹ کیلئے نہ تو اخبار میں اشتہار دیا گیا اور نہ ہی ٹیسٹ انٹرویو لئے گئے اور دونوں پوسٹوں کیلئے بلوچوں پشتونوں کو نظر انداز کرکے غیر مقامی لوگوں کو تعینات کیا گیا جو نا قابل برداشت ہے۔
تازہ ترین