• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامعہ بلوچستان کا واقعہ سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ،پی ایس ایف

کوئٹہ(آئی این پی)پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی چیئرمین عالمگیر مندوخیل، ڈپٹی چیئرمین مزمل خان کاکڑ اور ممبر معصوم خان میرزئی نے بیان میں کہا ہے کہ قلعہ نما یونیورسٹی میں سینکڑوں بندوق برداروں کی موجودگی میں طالبات کو بلیک میل کرنے کا شرمناک سکینڈل سیکورٹی اداروں کی موجودگی پر سوالیہ نشان ہے۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ سیکورٹی ادارے یا تو خود اس گھنائونے عمل میں سرغنہ کا کردار ادا کررہے ہیں یا پھر بلیک میلر ٹولے کو سیکورٹی اداروں کی پشت پناہی حاصل ہے۔ اس حوالے سے عرصہ دراز سے پشتون ایس ایف اور دیگر طلبا تنظیموں کے خدشات اور تحفظات رہے ہیں۔ جبکہ یونیورسٹی کی بااثر انتظامیہ یہ تاثر دینے کی کوشش کررہی تھی کہ وہ ادارے کو طلباء تنظیموں کے اثر ورسوخ سے نکال کر ایک معیاری ادارہ بنانا چاہتی ہے۔ اس منظم گھنائونے منصوبے کی آڑ میں معاشرے کے روشن فکر طبقے کی سیاسی سوچ و فکر ختم کرنے کی کوشش کی گئی اور طلبا کی ایک آزاد سوچ رکھنے اور حق کی آواز اٹھانے کی صلاحیت سلب کی گئی۔ اور آج جو شرمناک اسکینڈل سامنے آیا ہے یونیورسٹی کی تاریخ میں سیاسی تنظیموں کے دور میں ایسا واقعہ پیش نہیں آیا۔ مگر جب یونیورسٹی میں ایک منصوبے کے تحت سیاسی طلبا تنظیموں کو دبایا گیا تو آج ادارے میں ہماری عزتوں کے ساتھ بھی کھیلنا شروع کردیا گیا ہے۔کیمروں کا دائرہ صرف داخلی راستوں تک محدود رکھنے اور ادارے کا پچھلے نو سال کا آڈٹ کرایا جانے کا مطالبہ کیا گیا ۔ جبکہ اعلیٰ حکام سے اپیل کی گئی کہ ایف سی کی یونیورسٹی میں مداخلت اور ایڈمنسٹریشن کی سرپرستی بند کی جائے ہمیں قطعی ایسے تعلیم کی ضرورت نہیں جہاں ایسا ماحول ہو اور طلبا وطالبات خوف وہراس کا شکار ہوں۔
تازہ ترین