• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کائونٹی لائنز منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 743 افراد گرفتار

لندن (پی اے) برطانوی پولیس نے پورے انگلینڈ اور ویلز میں کائونٹی لائنز منشیات فروش گروہوں کے خلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 743 افراد کوگرفتار کر کے 4 لاکھ پونڈ مالیت کی منشیات، بندوقیں اور دیگر اسلحہ برآمد کرلیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس آپریشن کے نتیجے میں منشیات کے کاروبار کے 49 اڈے بند ہوگئے ہیں۔ سینئر افسران نے بتایا ہے کہ پولیس فورسز کے درمیان بہتر کو آرڈی نیشن کی وجہ سے انھیں پہلے کے مقابلے میں ان گروہوں کی سرگرمیوں کے بارے میں وہ معلومات بھی حاصل ہوگئیں، جن سے وہ پہلے واقف نہیں تھے۔ کائونٹی لائنز منشیات فروش گروہ صارفین کو بڑے پیمانے پر ٹیکسٹ بھیجنے کیلئے خاص فون لائنز استعمال کرتے ہیں اور کوریئرز کا پورا منظم نیٹ ورک رکھتے ہیں اور بعض اوقات شہروں سے منشیات چھوٹے قصبوں تک منتقل کرنے کیلئے بچوں اور بے بس اور بے سہارا لوگوں کو استعمال کرتے ہیں، یہ فون لائنز گروہ کے مخصوص نام پر ہوتی ہیں، خریدار اس پر آرڈر دیتے ہیں اور اصل ڈیلر گرفتاری سے بچنے کیلئے گمنام بن کر دور کسی شہر میں رہتے ہیں۔ 7 اکتوبر کو منشیات فروشوں کے خلاف شروع کی جانے والی اس مہم کے دوران 652 مردوں اور 91 خواتین کو گرفتار کیا گیا۔ کائونٹی لائنز گروہوں کے خلاف پولیس آپریشن کے دوران یہ سب سے زیادہ تعداد میں گرفتاریاں ہیں۔ اس مہم کی قیادت منشیات کے منظم کاروبار کے خلاف کارروائی کے ماہر کر رہے تھے اور ان کو کاروں کا تعاقب کرنے اور روکنے کے ماہر باوردی پولیس افسران کی مدد حاصل تھی۔ اس آپریشن کے دوران نیشنل کرائم ایجنسی کی خفیہ معلومات اور خودکار طریقے سے کاروں کی نمبر پلیٹ کی نشاندہی کرنے والے کیمروں سے بھی مدد لی گئی، ان کیمروں سے بڑے شہروں سمیت دیگر علاقوں میں منشیات فروشوں کی جانب سے منشیات کی منتقلی کا پتہ چلایا جاتا ہے۔ سینئر افسران کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران منشیات کی فروخت اور منتقلی کیلئے نوجوانوں کا استعمال بہت عام ہوگیا ہے۔ نیشنل پولیس چیفس کونسل کے ڈپٹی اسسسٹنٹ کمشنر ڈنکن بال نے کہا کہ ہمیں اب ان گینگز اور کائونٹی لائنز کی جانب سے اپنی سرگرمیوں کیلئےاستعمال کئے جانے والوں کے بارے میں ایسی بہت سی باتیں معلوم ہوگئی ہیں، جو ہمیں پہلے معلوم نہیں تھیں۔ انھوں نے کہا کہ بہتر انٹیلی جنس کی وجہ سے پولیس فورسز کو ایک دوسرے کے قریبی تعاون سے کام کرنے کا موقع ملا، ہم نے گینگ لیڈرز سے نمٹنے کا تہیہ کر رکھا ہے اور ان سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔ بی بی سی کو ویسٹ مڈلینڈ پولیس کے ریجنل منظم جرائم یونٹ تک رسائی دی گئی، جہاں وہ برمنگھم اور وورسسیسٹر شائر میں کام کرنے والے گینگز کو روکنے کی کوشش کررہے تھے، ایسٹن اوربرمنگھم میں خفیہ پولیس کی بڑی تعداد سڑکوں پر موجود تھی، جو گینگ کے لیڈرز اور منشیات منتقل کرنے والوں کو تلاش کر رہے تھے، تیز رفتار گاڑیوں کو روکنے کی ٹیکنک کے تربیت یافتہ ایک کار کا تعاقب کر رہے تھے،جو ایک گیس مین سے ٹکرا گئی، افسران نے مشتبہ ملزم کو تلاش کرتے ہوئے تیزی کے ساتھ سڑک صاف کرائی، ایک کائونٹی لائن پر منشیات برمنگھم سے وورسیسٹر شائر کے قصبے ڈرائٹوچ منتقل کرنے کا شبہ تھا۔ پولیس کا خیال ہے کہ صرف ایک لائن پر روزانہ 4 ہزار پونڈ کی آمدنی ہوتی ہے۔ ویسٹ مڈ لینڈ کی ٹیم نے منشیات کا تعاقب کیا اور پھر ویسٹ مرسیا پولیس کی مدد سے ڈیلر کا انتظار کرتی رہی، آخرکار برمنگھم کے باہر نصب خودکار طریقے سے نمبر پلیٹ پڑھنے والے کیمرے نے اطلاع دی کہ ایک کار علاقے کی جانب آ رہی ہے، اطلاع کے مطابق مشتبہ ملزمان نے پولیس کی جانب سے کھڑی کی جانے والی سخت رکاوٹوں کے قریب کار روکی، جس کے بعد پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ویسٹ مڈ لینڈز پولیس نے جمعہ 11 اکتوبر کو ٹپٹن کے علاقے میں برمنگھم اور ہیرفورڈ کے درمیان کائونٹی لائنز کے خلاف بھی ایسے ہی چھاپے مارے۔ چھاپے کے دوران فلیٹ سے ایک خنجر اور سمورائی طرز کی ایک تلوار برآمد ہوئی۔ کائونٹی لائنز گینگز پولیس کیلئے ایک چیلنج بنے ہوئے ہیں، کیونکہ وہ نوجوانوں کو اپنی سرگرمیوں میں شامل کر کے انھیں ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں، بہت سوں کو گھروں سے غائب ہو کر منشیات فراہم کرنے کیلئے تربیت دی جاتی ہے، ویسٹ مڈلینڈز کی نسبتاً نئی پولیس ٹیم کی قیادت کرنے والے سارجنٹ جین ایڈورڈز کا کہنا ہے کہ گینگ کے لوگ سخت دل اور سفاک ہوتے ہیں، وہ ان بچوں کو بے سہارا بچہ نہیں سمجھتے، بلکہ وہ انھیں بھی بکائو شے تصور کرتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ رقم کمانے کیلئے انھیں استعمال کرتے ہیں۔ ویسٹ مڈلینڈز پولیس کائونٹی لائنز آپریشن کے سپرنٹنڈنٹ رچ ایگر کہنے ہیں کہ یہ لوگ اپنے ہاتھ گندے نہیں کرتے، وہ منشیات نہیں لے جاتے، وہ انفورسمنٹ کیلئے استعمال ہونے والا اسلحہ بھی نہیں رکھتے، یہ لوگ بے سہارا لوگوں اور بچوں کو اس مقصد کیلئے استعمال کرتے ہیں، اصل لوگ پکڑے گئے ہیں اور جیل بھیجے جا رہے ہیں، پولیس ان گینگز سے نمٹنے کیلئے مربوط آپریشنز کر رہی ہے، کارروائی کے ہفتے کے دوران سینئر افسران نے روزانہ کی بنیاد پر نوٹس کا تبادلہ اور موازنہ کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ انٹیلی جنس کا تبادلہ کیا گیا ہے۔ حکومت نے نیو کائونٹی لائنز کوآرڈی نیشن سینٹر کو توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے، پولیس اور محکمہ داخلہ گینگز کی جانب سے اپنی منشیات کی تشہیر کیلئے اپنے خریداروں کوبڑے پیمانے پر بھیجے جانے والے میسیجز کی روک تھام کیلئے نئے قوانین کے نفاذ پر بھی غور کر رہے ہیں۔

تازہ ترین